بسام سلطان: گورنمنٹ سوڈیوال ہسپتال بھی دیگر ہسپتالوں کی طرح محکمانہ توجہ کامنتظر، ہسپتال میں پیڈز سرجن اور جنرل سرجن ہی موجود نہیں، ریڈیالوجسٹس اور نرسز کی آسامیوں پر بھرتیاں اب تک نہ ہو سکیں، ہسپتال مستقل ایڈمنسٹریٹر سے بھی محروم ہے۔
تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ رانا عبد الرحیم ٹرسٹ ہسپتال سوڈیوال میں روزانہ 600 سے زائد افراد علاج کے لئے آتے ہیں، ہسپتال میں ڈاکٹرز اور عملے کی کمی سے انتظامی امور بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ ہسپتال میں مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر سابق حکومت نے ہسپتال کو ٹی ایچ کیو کا درجہ دینے کا دعویٰ تو کر دیا تھا مگر ہسپتال میں سوائے گائنی کے کوئی اور سہولت ہی میسر نہیں ہے۔
ہسپتال میں جنرل سرجن اور نہ ہی کوئی پیڈریاٹک سرجن موجود ہے، لاکھوں کی مالیت سے قائم ہونے والا ایکسرے روم بھی ریڈیولوجسٹ کا منتظر ہے۔ ایکسرے کی سہولت کے لئےآنے والے مریض مایوس جب کہ ایکسرے روم عملے کی آرام گاہ زیادہ ہے۔
ہسپتال میں دیگر عملے سمیت مستقل ایڈ منسٹریٹر اور نرسز کی خالی آسامیوں پر بھی بھرتیاں اب تک نہیں کی جا سکیں۔ مریضوں کا کہنا تھا کہ ڈسپنسری کو ہسپتال تو بنا دیا گیا مگر ڈاکٹرز موجود نہ ہونے کی وجہ سے علاج کے لئے دیگر ہسپتالوں میں جانا پڑتا ہے۔
ہسپتال عملے اور انتظامات کے فقدان سے تو ایسا دکھائی دیتا ہے کہ تبدیلی کے دعوے کرنے والی نئی حکومت بھی ہسپتالوں کی حالت زار بہتر کرنے میں اب تک ناکام ہے۔