ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تحریک انصاف کو ایک اور بڑا دھچکا لگ گیا

PTI
کیپشن: PTI
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) پشاور ہائیکورٹ نے نیبرہوڈ اور ولیج کونسل الیکشن غیر جماعتی بنیادوں پرکرانے کو غیر آئینی قرار دے دیا۔

پشاور ہائی کورٹ کے تین رکنی لارجر بنچ نے نیبرہوڈ اور ولیج کونسل الیکشن غیر جماعتی بنیادوں پر کرانے کو آئین کے آرٹیکل 17کی خلاف ورزی قرار دیا، عدالتی فیصلے پر ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شمائل بٹ نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ نیبرہوڈ اور ولیج کونسل کے انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ  میں اپیل کا حق محفوظ رکھتے ہیں ،عدالتی حکم کے بعد جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرانے کے لیے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کی ضرورت نہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرانے کے لیے الیکشن کمیشن سے کچھ وقت دینے کی درخواست کرسکتی ہے۔

خیال رہے کہ لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ 2019 کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، درخواست گزاروں نے ضلع کونسل ختم کرنے ضلع ناظم کے کچھ اختیارات تحصیل کونسل کو منتقل کرنے اور باقی حکومت کو واپس دینے کے فیصلے اور  صوبے میں نیبرہوڈ اور ولیج کونسل کے انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر کرانے کو چیلنج کیا تھا۔

درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ چیئرمین تحصیل کونسل کے انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرائے جا رہے ہیں،  تحصیل کونسل کے ممبران غیرجماعتی بنیادوں پر منتخب ہو کر آئیں گے جو تحصیل چیئرمین کے لیے مختلف مسائل پیدا کر سکتے ہیں جس سے تحصیل کونسل چلنے میں مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔

دوسری جانب پشاور میں بلدیاتی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی کی وصولی آج دوسرے روز بھی جاری رہی، امیدواروں کی غیرحتمی فہرست 9 نومبر اور پولنگ 19 دسمبر کو ہوگی۔