قرآنی تعلیمات کو نصاب کا حصہ بنانے کیلئے انٹراکورٹ اپیل پر سماعت

قرآنی تعلیمات کو نصاب کا حصہ بنانے کیلئے انٹراکورٹ اپیل پر سماعت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تعلیمات کو نصاب کا لازمی حصہ بنانے کیلئے دائر انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت، لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن، سیکرٹری مذہبی امور اور چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف کو 9 نومبر کو جواب سمیت طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق   لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے التمش سعید کی انٹرا کورٹ اپیل پر حکم جاری کیا، جسٹس شاہد وحید نے قرار دیا کہ درخواست میں اہم قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں، ضروری ہے کہ متعلقہ افسران خود پیش ہو کر موقف پیش کریں، درخواستگزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیاکہ مسلمانوں کے بچوں کو قرآنی تعلیمات دے کر معاشرے کو مزید بہتر کیا جاسکتا ہے، پنجاب کمپلسری ٹیچنگ آف ہولی قرآن ایکٹ 2017 پاس کیا گیا، ایکٹ کے تحت قرآن پاک کی تعلیم کو تمام سکولز کے نصاب میں شامل کیا جانا تھی، تین سال گزرنے کے باوجود ایکٹ پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔

درخواست گزار کی جانب سے مزید موقف اختیار کیا گیا کہ قرآن پاک کو تعلیمی اداروں میں نصاب کا حصہ بنانے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا، ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے پچیس ستمبر 2020 کو درخواست مسترد کر دی تھی۔

اپیل کنندہ کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت سنگل بنچ کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تعلیمات کو نصاب کا لازمی حصہ بنانے، پانچویں تک ناظرہ قرآن اور چھٹی سے 12 ویں کلاس تک قرآن پاک کو ترجمہ کیساتھ نصاب کا حصہ بنانے کا حکم دیا جائے۔

Sughra Afzal

Content Writer