(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں داخلوں سے متعلق اہم کیس کل چار مئی کو سماعت کے لیے مقرر، وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم عدالت میں داخلوں کی حتمی فہرست پیش کریں گے۔
جسٹس عائشہ اے ملک علی ضیام، طیب سمیت دیگر طالب علموں کی درخواستوں پر سماعت کریں گی، پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے طلبا نے داخلوں کی اپ گریڈیشن پالیسی کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے، عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی جانب سے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی اپ گریڈیشن پالیسی کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت نے اس کیس میں وی سی یوایچ ایس کو داخلوں سے متعلق حتمی لسٹ چار مئی کو پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔
گزشتہ سماعت پر وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن کی ہدایت کے مطابق 27 جنوری دوہزار بیس کی لسٹ تیار کی ،جس سےکئی کم نمبروں والے طلبا کو اچھے معیار والے کالجز میں داخل مل گیا، اس لسٹ کے مطابق بعض طلبا سے ناانصافی ہوئی ہے۔ انہوں نے استدعا کی تھی کہ عدالت انتیس جنوری کی لسٹ کو ختم کرکے میرٹ اور کالجز کے معیار کے مطابق فہرست بنانے کی اجازت دے ۔
عدالت نےوائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی استدعا منطور کرتے ہوئے 29 جنوری 2020 کے داخلوں کی فہرست کالعدم قرار دے کر انہیں نئی لسٹ بنانے کا حکم دیا تھا، عدالت نے کالجز کے منظور شدہ سے اضافی داخلوں کے متعلق پی ایم ڈی سی کو جائزہ لینے کا بھی حکم دے رکھا ہے، جبکہ عدالت نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے داخلوں کی اپ گریڈیشن کے نوٹیفکیشن پرعمل درآمد روکنے کا حکم بھی برقرار رکھا ہوا ہے۔
یاد رہے کہ 29 اپریل کو دوران سماعت جسٹس عائشہ اے ملک نے ریمارکس دیئےتھے کہ طلبا کے مستقبل کا معاملہ ہے، چاہتے ہیں اس کیس کا جلد فیصلہ ہو۔