ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حکومتی دعوے بے سود،سرکاری نرخ غائب،سبزیاں عوام کی پہنچ سے باہر ہوگئیں

حکومتی دعوے بے سود،سرکاری نرخ غائب،سبزیاں عوام کی پہنچ سے باہر ہوگئیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سعود بٹ :حکومتی دعوے بے سود،سرکاری نرخ غائب،سبزیاں عوام کی پہنچ سے باہر ہوگئیں۔

مکہ کالونی مین بازار میں سبزیوں کے ریٹس کا سرکاری نرخ نامہ غائب، گراں فروشی عروج پر۔ سرکاری نرخ نامہ اور عام بازار میں 10 سے 150 روپے فی کلو کا واضح فرق سامنے آگیا۔


حکومتی دعووں کے برعکس عام بازاروں میں سبزیوں کے نرخ ڈی سی ریٹ سے بھی زائد وصولی کاسلسلہ جاری ہے۔ گلبرگ میں واقع مکہ کالونی بازار میں ریٹ لسٹ اور متعلقہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کا عملہ لاپتہ نظر آئے۔ سرکاری نرخ نامہ میں آلو کا ریٹ 50 جبکہ بازار میں 60 روپے، پیاز کا ریٹ 33 بازار میں 50 رویے جبکہ 150 روپے کے فرق کے ساتھ 250 والا لیموں 400 رویے فی کلو فروخت ہوا۔


30 روپے والے ٹماٹربازار میں 40 روپے، 20 والی شملہ مرچ بازار میں 50 رویے جبکہ 25 رویے کلو والی گاجر کا ریٹ 60 اور 25 رویے والے کریلے 50 رویے فی کلو میں فروخت ہوئے۔ شہریوں نے شکوہ کیا کہ لاک ڈائون کے باعث قوت خرید تو ڈی سی ریٹ پر خریداری کی اجازت بھی دیتی، اوپر سے عام بازار میں مزید مہنگائی نے کمر توڑ دی ہے۔بازار میں 160 والا لہسن چائنہ 300 روپے جبکہ ادرک 320 روپے فی کلو سمیت دیگر سبزیاں بھی زائد قیمتوں میں فروخت ہوئیں۔

پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی  شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر دانش افضال کی ہدایات پر پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے  شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کی ہیں۔ 508 مقامات کی انسپیکشن کی گئی جہاں 82 خلاف ورزیاں سامنےآئیں،جس پر دو لاکھ 62 ہزار 500 کے جرمانے عائد کیےگئے،سرکاری نرخ نظرانداز کرنے پر 19 گراں فروشوں کےخلاف مقدمات کا اندراج کرایا گیا،19افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ 11 گراں فروشوں کو سیدھا جیل بھیجا گیا ۔

یاد رہے وزیر اعظم عمران خان نے  ملک بھر میں ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔اس حوالے سے آرڈیننس بھی آچکا ہے،پرائس کنٹرول کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔ذخیرہ اندوزی کو روکنے کیلئے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد لینے کا بھی کہا گیا تھا۔چند قبل اجلاس میں سمگلنگ کی روک تھام اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن، خصوصا ذخیرہ اندوزی کے خلاف متعارف کرائے جانے والے آرڈیننس کی بدولت اور دیگر اقدامات مثلاً سرحدیں سیل کیے جانے کی  وجہ سے سمگلنگ میں نمایاں کمی کے حوالے سے شرکاء کو بریفنگ  دی گئی تھی ۔


 

Azhar Thiraj

Senior Content Writer