(راؤ دلشاد) نیب لاہور کے انٹیلی جنس ونگ نے نیب کے جعلی ڈپٹی ڈائریکٹر اور جعلی پی اے ٹو ڈائریکٹر نیب کوگرفتار کر کے پولیس کے حوالے کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ملزمان محمد ارشد اور غلام رسول کی بطور ڈپٹی ڈائریکٹر نیب اور پی اے ٹو ڈائریکٹر نیب ڈسٹرکٹ جیل قصور میں داخل ہونیکی کوشش پر ملزمان کیخلاف کارروائی کی گئی۔ ڈسٹرکٹ جیل قصور کے اندر رسائی کیلئے ملزمان کیجانب سے ڈی پی او اور ڈپٹی کمشنر قصور سے سرکاری طور پر ملاقات کا بہانہ بھی بنایا گیا ، دونوں ملزمان خود کو نیب آفیسر ظاہر کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ جیل قصور کا سرکاری سطح پر دورہ کرنا چاہتے تھے۔
نیب کا نام استعمال کرتے ہوئے ملزمان کیجانب سے قصور جیل کے داخلی معاملات میں مداخلت کی مذموم کوشش بھی کی گئی۔رابطہ کرنے پر نیب لاہور نے فوری ریسپانس کا مظاہرہ کرتے ہوئےدونوں ملزمان موقع پر ہی گرفتار کروادیئے۔ملزمان محمد ارشد اور غلام رسول کو مزید تحقیقات کیلئے پولیس کے حوالے کرکے ملزمان کیخلاف زیر دفعہ 186، 170اور 171 کے تحت کارروائی کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔
ترجمان نیب لاہور کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی واضح ہدایات ہیں کہ نیب کا کوئی آفیسر فون کال پر کسی سے رابطہ نہیں کریگا۔ نیب کیجانب سے ماضی میں بھی متعدد جعلی نیب آفیسران و اہلکاران کی گرفتاری پر عملدرآمد کیا جا چکا ہے۔
نیب عوام الناس کو ان کے بہتر ین مفاد میں آگاہ کرتا ہے کہ نیب کے افسران /اہلکاران ٹیلیفون پر کسی بھی شخص سے رابطہ کرنے کے مجاز نہیں بلکہ اگر کسی کو بلانا مقصود ہو تو قانون کے مطابق خط لکھ کر بلایا جاتا ہے۔