پولیس میں کرپٹ افسران و اہلکاروں کیلئے احتساب کا عمل نہ ہونے کے برابر

Punjab police
کیپشن: Punjab police
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی ساہی) پولیس میں کرپٹ، کریمینل، نااہل افسران اور اہلکاروں کیلئے احتساب کا عمل نہ ہونے کے برابر، احتساب کرنے والے افسران کی عدم توجہی اور طاقتور سفارشوں کے باعث سزاؤں کا عمل رک گیا، گزشتہ سال صرف 12افسران، اہلکاروں کو انکوائری میں قصور وار ثابت ہونے پر سخت سزائیں اور 37 ملازمین کو معمولی سزائیں سنائی گئیں۔

ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب کی احتساب برانچ میں ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد کی فورس میں سالانہ سینکڑوں انکوائریز موصول ہوتی ہیں، جس پر متعلقہ برانچ انکوائریز کرکے سزائیں دیتی ہے. گزشتہ 2سال میں صرف 81 افسران و اہلکاروں کو سخت سزائیں اور 117افسران واہلکاروں کو معمولی سزائیں سنائی گئیں۔

پولیس اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال سزاؤں کا عمل مکمل سست روی کا شکار ہوا، ایک ڈی ایس پی،2انسپکٹرز،2سب انسپکٹرز،2اے ایس آئیز، 1 ہیڈ کانسٹیبل اور 4 کانسٹیبلز کوسخت سزائیں دی گئیں،   2ہزار 20 میں 69 کانسٹیبلز سے ڈی ایس پی رینک تک کے افسران کو سزائیں سنائی گئیں جبکہ 80 افسران واہلکاروں کو انکوائری میں قصوروار ثابت ہونے پر معمولی سزائیں دی گئیں۔ 

گزشتہ سال انکوائریز مکمل کرنے کے بعد افسران کی عدم دلچسپی کےباعث سزاؤں میں66 فیصد کمی آئی، انٹرنل اکائونٹیبلیٹی برانچ کی جانب سے گزشتہ سال سخت احتساب کا دعوٰی کیا گیا، تاہم اعدادوشمار نے پول کھول دیا۔

 آئی جی پنجاب رائو سردار نے کرپٹ افسران واہلکاروں کے خلاف کڑے احتساب کی ہدایت کی۔آئی جی پنجاب نے تعیناتی کے بعد انٹرنل اکائونٹیبلیٹی برانچ کے افسران کو تبدیل کردیا تھا

Sughra Afzal

Content Writer