(مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پٌولیس کو سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی گرفتاری سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں شیخ رشید کی لانگ مارچ کے تناظر میں درج مقدمات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔عدالت نے سوال کیا کہ کیا شیخ رشید ابھی ڈی نوٹیفائی تو نہیں ہوئے؟ اس پر شیخ رشید نے بتایا کہ میں ابھی بھی قومی اسمبلی کا ممبر ہوں، آپ کا سارے پاکستان میں حکم نامہ جاری ہوا ہے، یہ پھر بھی ہر روز نیا مقدمہ درج کر دیتے ہیں، یہ بہنوں کے گھروں میں ریڈ کرتے ہیں۔
اس پر عدالت نے کہا کہ علی وزیربھی قید ہے، وہ بھی نمائندہ ہے، اس پرآپ مسکرارہے ہیں، کسی بھی عوامی نمائندے کو غیرضروری اس طرح نہیں رکھنا چاہیے۔وکیل نے کہا کہ چار مقدمات میں ضمانت کروائی اور اب ایک اور مقدمہ درج کر دیا گیا۔ عدالت نے گرفتاری سے روک دیا اور سیکرٹری داخلہ سے مقدمات کی تفصیلات طلب کرلی ہیں،۔
دوسری جانب شیخ رشید نےاپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت نے ایک ہفتے میں 60 روپے پٹرول بڑھایا،چینی کی قیمت بڑھانے اوراپنوں کووزیربنانے کی لوٹ مارمچارکھی ہے،راناثنااللہ کوکہتاہوں وزارتیں صدانہیں رہتیں، حکومت قیامت خیزمہنگائی کرنے جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جون میں لوگ سڑکوں پراورحکومت گھرہوگی،کیسزسے ڈرنے والے کوئی اورہوں گے،جس نے بھی مراسلہ بنایاعمران خان کی خدمت کی،اب یہ مہنگائی بھگتیں،جو کچھ 25 مئی کواسلام آبادمیں ہوادنیامیں اس کی مثال نہیں ملتی،جس نے موجودہ حکومت کاماسٹرپلان بنایااس نے عمران خان کی بہت خدمت کی۔