(اکمل سومرو)پنجاب حکومت کی ہائرایجوکیشن کمیشن کے قوانین کے خلاف نئی پالیسی کی منظوری، لاہور سمیت صوبے بھر کی پرائیویٹ یونیورسٹیوں کو کالجوں کا الحاق کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
تفصیلات کےمطابق مشترکہ مفادات کونسل نے یونیورسٹیوں کو ریگولیٹ کرنے اور پالیسی سازی کا اختیار ہائرایجوکیشن کمیشن کو سپرد کرنے کا فیصلہ کیا تھا،کونسل کے گزشتہ اجلاس میں صوبائی حکومتوں کو ایچ ای سی کی پالیسیوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی تھی،تاہم اس کے برعکس پنجاب حکومت نے پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے لئے الحاق کی نئی پالیسی کا اجراء کر دیا ہے۔
سٹی 42 کو دستیاب دستاویز کے مطابق پرائیویٹ یونیورسٹیوں کو لاہور سمیت پنجاب کے کسی بھی کالج کو الحاق کرنے کی اجازت ہوگی، پرائیویٹ یونیورسٹیز ایکریڈیشن کمیٹی کے منطور کردہ مضامین کیلئے کالجوں کو الحاق کریں گی، کالج الحاق کرنے سے قبل متعلقہ اداروں سے این او سی حاصل کرنا ہوگا،پرائیویٹ یونیورسٹی الحاق شدہ کالجوں کا امتحان لینے کی مجاز ہوگی۔
الحاق کے لئے کالج کا رقبہ 4 کنال پر محیط ہونے کی شرط عائد ہوگی، کالج میں بی ایس آنرز پروگرام کیلئے ایک پی ایچ ڈی استاد سمیت 4 مستقل اساتذہ کی تقرری کی شرط ہوگی، الحاق شدہ کالج کو 10 لاکھ روپے مالیت کا اینڈومنٹ فنڈ بھی قائم کرنا ہوگا،حکومت پنجاب کی منظوری کے بعد محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے نئی پالیسی جاری کر دی ہے۔
علاوہ ازیں ہائرایجوکیشن کمیشن کے تحت وائس چانسلرز کانفرنس کے دوران ہونے والے مکالمہ کی تفصیلات سٹی فورٹی ٹو نے حاصل کر لی ہیں، انڈر گریجویٹ پالیسی اور پی ایچ ڈی پالیسی کے نفاذ کو ایک سال تک موخر کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا گیا ہے، اس کانفرنس کے دوران بی ایس آنرز میں سنٹرلائزڈ داخلوں کی ایچ ای سی پالیسی پر وائس چانسلرز نے تحفظات کا اظہار کیا، وائس چانسلرز نے موقف اختیار کیا کہ بی ایس آنرز کے لیے سنٹرلائزڈ داخلہ پالیسی سے یونیورسٹیوں کے تدریسی شعبہ جات کمزور ہوں گے۔