ویب ڈیسک: خطے پر اجارہ داری کے خواب دیکھنے والا بھارت اندرونی اختلافات کا شکار ہو گیا, بھارتی افواج کے سربراہان آپس میں لڑنے لگے۔ بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے کہا کہ ایئر فورس کا کردار تو صرف معاونت کا ہے جس پر بھارتی ایئر چیف تلملا اٹھے اور کہا کہ کسی بھی جنگ میں فضائی قوت کا کردار صرف معاونت سے کہیں زیادہ ہے۔
بھارتی افواج کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ گئے۔ فضائیہ کے کردار پر سوال اٹھانے والے جنرل بپن راوت کو بھارتی ایئر چیف نے کھری کھری سنا دیں۔ حال ہی میں منعقدہ ایک ایونٹ میں بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کا کہنا تھا کہ ایئر فورس کی ذمہ داری، بری افواج کی معاونت کرنا ہے۔
فضائیہ کا کردار آرٹیلری اور انجینیئرنگ کے شعبوں کی طرح ثانوی ہے۔ بھارتی ایئر فورس کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ قانونی طور پر آپریشنز کے دوران زمینی افواج کی معاونت کی ذمہ دار ہے اور اس کی ذمہ داری صرف اسی کردار تک محدود رہے گی۔
جنرل بپن راوت کے بیان پر بھارتی ایئر فورس کے سربراہ بھڑک اٹھے اور چیف آف ڈیفنس اسٹاف کو کھری کھری سنا دیں۔ ایئر مارشل راکیش کمار سنگھ بھدوریا نے کہا بھارتی فضائیہ کا کردار صرف معاونت کرنا نہیں ہے بلکہ کسی بھی لڑائی میں اس کا کردار انتہائی اہم ہے۔
مودی کی جانب سے جنرل بپن راوت کو بھارت کا چیف آف ڈیفنس اسٹاف بنائے جانے کے بعد سے بھارتی فورسز کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ طاقت کے زعم میں مبتلا بپن راوت افواج کا پورا اسٹرکچر تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ جس پر فورسز کی جانب سے انہیں شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ بپن راوت کو دسمبر 2019 میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف بنایا گیا۔ اس سے قبل بھارت میں یہ عہدہ سرے سے موجود ہی نہیں تھا۔