طالبات ہراسگی کیس میں نیا موڑ

طالبات ہراسگی کیس میں نیا موڑ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( عفیفہ نصر اللہ ) لاہور گرائمر سکول کی طالبات کے ساتھ ہراسگی کے واقعہ کی انکوائری کا آخری روز، سکول انتظامیہ نے انکوائری کمیٹی کو طالبات کے گھروں کے پتے اور فون نمبر دینے سے انکار کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق سکول انتظامیہ نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کی تشکیل کردہ انکوائری کمیٹی کو طالبات کے فون نمبرز اور ایڈریس دینے سے انکار کر دیا ہے۔ سکول انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سکول اس معاملے پر پہلے ہی انکوائری کر رہا ہے۔ سکول طالبات کی ذاتی معلومات کو شیئر نہیں کر سکتا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کورونا کے خطرے کے پیش نظر بڑے پیمانے پر والدین، طالبات اور معطل کیے گئے سٹاف کو انکوائری کے لیے ایک ساتھ نہیں بلوا سکتے۔ 

واضح رہے لاہور گرائمر سکول غالب مارکیٹ برانچ میں طالبات کے ساتھ ہراسگی کے واقعات کی خبر نشر ہونے کے بعد ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے معاملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری ٹیم تشکیل دی تھی۔ ذرائع کے مطابق جنسی ہراسگی کے حوالے سے خبر پھیلنے کے بعد ملزمان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کر دیے گئے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایکشن لیتے ہوئے واقعہ کی انکوائری کا حکم دیا تھا اور اس حوالے سے سی سی پی او زولفقار حمید سے رپورٹ طلب کر لی تھی، وزیر اعلیٰ کے حکم کے بعد لاہور پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ  طالبات کو جنسی ہراساں کیے جانے کے واقعات ناقابلِ برداشت ہیں، ذمے دار عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ ہراساں کی گئی طالبات کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ لاہور گرائمر سکول غالب مارکیٹ برانچ  کی طالبات کو کئی سال تک جنسی طور پر ہراساں کیا گیا جبکہ بعض طالبات نے تنگ آ کر سکول ہی چھوڑ دیا جبکہ کچھ طالبات نے اس واقعے بارے سکول انتظامیہ کو بتایا، سکول انتظامیہ نے شرمناک حرکت کرنے والے ٹیچر سمیت 4 افراد کو برطرف کردیا۔ علاوہ ازیں طالبات نے ملازمین کی جانب سے بھیجے گئے غیراخلاقی پیغامات، ویڈیوز اور تصاویر بھی ثبوت کے طور پر پیش کیے۔