(سعید احمد سعید) کراچی سے لاہور آنے والی ٹرین شاہ حسین اور کوسٹر کا تصادم، فاروق آباد کے قریب ان مینڈ لیول کراسنگ پر کوسٹر کی ٹرین کو ٹکر، کوسٹر میں سوار 19 سکھ یاتری جاں بحق جبکہ چھے زخمی ہوئے۔
کراچی سے لاہور آنے والی شاہ حسین ایکسپریس فاروق آباد کے قریب مسافر کوسٹر کے ساتھ ٹکرا گئی، کوسٹر میں 25 سکھ یاتری سوار تھے، جن میں سے 19 سکھ یاتری موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے، جبکہ چھے سکھ یاتری شدید زخمی ہوئے، جن کو سرکاری ہسپتال منتقل کر دیا گیا، ترجمان ریلوے کے مطابق شاہ حسین ایکسپریس شیخوپورہ کے قریب فاروق آباد جاتری روڈ ان مینڈ لیول کراسنگ پر حادثہ پیش آیا، جائے وقوعہ سے چند میٹر کے فاصلے پر مینڈ پھاٹک موجود تھا جو کہ ٹرین کے گزرنے کے لیے بند تھا، مگر کوسٹر ڈرائیور کی جانب سے ٹرین کے گزرنے کا انتظار کیے بغیر بند پھاٹک سے تھوڑا دور ان مینڈ لیول کراسنگ سے گزرنے کی کوشش کی گئی جس دوران یہ حادثہ پیش آیا، حادثے کے فوری بعد چیئرمین کی ہدایت پر ڈویژنل انجینئر فرحت عباس کو معطل کر دیا گیا ہے۔
چیئرمین ریلوے کی جانب سے چیف انجیئر اوپن لائن شاہ رخ افشار، سی او پی ایس ریلوے عامر بلوچ ، چیف مکینکیل انجینئر لوکو عبدالمالک کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دی دی گئی، دوسری طرف وزیر ریلوے شیخ رشید نے واقع کا نوٹس لیتے ہوئے سی ای او ریلوے سے رپورٹ طلب کر لی، سی ای او ریلوے دوست محمد لغاری کی سربراہی میں ریلوے افسران جائے وقوعہ روانہ ہوئے، چیف انجیئر اوپن لائن شاہ رخ افشار، سی او پی ایس ریلوے عامر بلوچ ، چیف مکینکیل انجینئر لوکو عبدالمالک، ڈویژنل سپریٹینڈنٹ لاہور ڈویژن عامر نثار، ڈپٹی ڈی ایس ریلوے شاہد عباس،. ڈویژنل میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ذوالفقار بھی جائے وقوعہ روانہ ہوئے، انکوائری کمیٹی کی جانب سے جائے وقوعہ سے انکوائری کے بعد شیخ رشید کو بریف رپورٹ پیش کی جائے گئی۔
وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے شیخوپورہ میں ٹرین حادثے پر افسوس اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ عمران خان نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔