سول عدالتوں سے کرائے داروں کو طلبی کے نوٹسز جاری

سول عدالتوں سے کرائے داروں کو طلبی کے نوٹسز جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شاہین عتیق: گورنمنٹ کی طرف سے کورونا وائرس  میں کرایہ داروں کو کرایہ ادا کرنے کی دی جانے والی سہولت کی معیاد تیس جون کو ختم ہو گئی، سول کورٹ میں مالک مکان کی طرف سے کرایہ ادا نہ کرنے والے کرایہ داروں کو بے دخل کرنے کے لیے کیس دائر کرنے کی شرح میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق  کورونا وائرس کی مہلک وبا کی  وجہ سے لوگوں کے کاروبار متاثر ہونے پر گورنمنٹ نے مالک مکان کو نوٹیفکیشن کے ذریعے ہدایت کی تھی کہ کرایہ داروں کو کرائے کے لیے تنگ نہ کیا جائے، اس نوٹفکیشن کے جاری ہونے  پر اکثر کرایہ داروں نے نوٹیفکیشن کا غلط استعمال کرتے ہوئے مالک مکان کو کرایہ ادا  کرنا ہی  بند کر دیا جس پر مالک مکان اور کرایہ داروں میں سرد جنگ شروع ہوگئی ہے۔

تیس جون کو نوٹیفکیشن کی معیاد ختم ہونے  پر مکان مالکان نے عدالتوں میں بے دخلی کے دعوے دائر کرنا شروع کر دیئے، مالک مکان کا کہنا ہے کرایہ داروں کے پریشان کرنے ہر عدالت سے رجوع کر رہے ہیں۔ سول کورٹ میں کرایہ داروں کو بے د خل کرنے کے کیسوں میں اضافہ ہو رہا ہے، روزانہ مارکنگ برانچ میں دو سے تین دعوے وکلا دائر کر رہے ہیں.

حسیب قدوسی ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ نے یہ نہیں کہا تھا کہ کرایہ ادا نہ کرو، لوگوں نے اس کا غلط  مطلب لیا اور کرایہ روک دیا جس سے مالک مکان پریشان ہو گئے اور انہوں نے اب عدالتوں سے رجوع کرنا شروع کر دیا کیونکہ ان کا بھی دارومدار کرائے پر ہ ہی ہے, سول عدالتوں میں کرایہ داروں کو بے دخل کرانے کے لیے دائروں پر ڈیوٹی ججوں نےکرایہ داروں کو عدالتی تعطیلات کے بعد متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کے نوٹس جاری کرنے شروع کر دئیے ہیں۔      

 

 

Shazia Bashir

Content Writer