(اکمل سومرو): پنجاب حکومت نے سرکاری سطح پر پہلی بار ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کا بائیکاٹ کر دیا، محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے صوبے کی تمام سرکاری جامعات کو کل ایچ ای سی کے ہونے والے اجلاس میں شرکت کرنے سے روک دیا ہے۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے تحت جمعرات کو لاہور سمیت ملک بھر کی تمام سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کا اجلاس طلب کیا ہے۔ اس اجلاس میں یونیورسٹیز کی گورننس اور ریسرچ پالیسی سے متعلق تبادلہ خیال کیا جانا ہے۔ اجلاس میں ایچ ای سی کے دائرہ اختیار اور وائس چانسلرز کی جانب سے تجاویز کو بھی پیش نظر لانا تھا۔ اجلاس سے ایک روز قبل محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے صوبے کی تمام سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کو بذریعہ فون ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ ایچ ای سی کے ہونے والے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔ وائس چانسلرز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ اگروہ اجلاس میں شرکت کریں گے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے وائس چانسلر کے نام مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد وفاقی اور صوبائی ایچ ای سی کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کے سُپرد ہے اور اس پر کوئی واضح فیصلہ نہیں کیا گیا۔ وائس چانسلرز کو ہدایات کی جاتی ہیں کہ وہ ایچ ای سی پاکستان کی کسی بھی میٹنگ میں شرکت کرنے سے پہلے گورنر پنجاب سے تحریری طور پر اجازت حاصل کرنے کے پاپند ہوں گے۔ دوسری جانب ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان نے ہنگامی صورتحال پیدا ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس ضمن میں جمعرات کو ہونے والے اجلاس کو تاحال ملتوی نہیں کیا گیا۔
مزید دیکھئے: