ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جناح ہسپتال خستہ حالی کا شکار، ایک بیڈ پر تین مریضوں کا علاج

جناح ہسپتال خستہ حالی کا شکار، ایک بیڈ پر تین مریضوں کا علاج
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

زاہد چوہدری: جناح ہسپتال کے ٹھنڈے فرش پر زہرہ بی بی کی موت کو ایک برس بیت گیا لیکن ٹیچنگ ہسپتالوں کی حالت نہ سدھر سکی۔ ایک بیڈ پر دو دو اور کہیں تین تین مریضوں کے علاج کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک بیڈ پر ایک مریض کے علاج کے حکومتی اعلانات سچ نہ ہوسکے۔

تفصیلات کے مطابق جناح ہسپتال میں2جنوری 2017کو قصور کی رہائشی غریب مریضہ زہرہ بی بی بیڈ نہ ملنے پر علاج کیلئے ترستی زندگی کی بازی ہار گئی تھی۔  اس افسوسناک واقعہ کو ایک برس بیت گیا، لیکن ٹیچنگ ہسپتالوں کی حالت زار بہتر نہ ہوسکی۔

زہرہ بی بی ہلاکت کیس کے بعد محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ اور حکومت کے ارباب اختیار نے ٹیچنگ ہسپتالوں میں ایک بیڈ پر ایک مریض کو داخل کرنے اور معیاری علاج معالجہ فراہم کرنے کے بلند و بانگ دعوے کئے۔ لیکن ایک برس بعد بھی صورتحال جوں کی توں ہے۔

 شہر کے تمام ٹیچنگ ہسپتالوں میں ایک بیڈ پر دو دو یا تین تین مریضوں کو داخل کرنا معمول ہے ۔ بچوں کے علاج معالجے کے حوالے سے صورتحال زیادہ ابتر دکھائی دیتی ہے۔ وینٹی لیٹر کی سہولت ناکافی ہونے کی وجہ سے بچوں کی انتہائی نگہداشت وارڈز میں بھی ایک بیڈ پر3یا4بچوں کو داخل کرکےوالدین کو ایمبوبیگ کے ذریعے مصنوعی تنفس فراہم کرنے کی تکلیف دہ ذمہ داری پر مامور کرنا معمول کی بات ہے۔