عطا تارڑ پر حملے، توڑ پھوڑ اور کارکنوں کے اغوا کا مقدمہ درج کیا جائے، پیپلز پارٹی کے لیڈروں کا مطالبہ

Mian Raza Rabbani, City42, NA127, Atta Tarar attack, Lahore Politics
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی42: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر لیڈر میاں رضا ربانی نے کہا  ہےکہ الیکشن کمیشن مرکزی دفتر میں دہشت گردی کے خلاف کاروائی کرے۔ ہمارے دفتر سے جو کارکن اغواء ہوئے ہیں ان کی واپسی کو یقینی بنائے۔پولیس انتظامیہ اس حملے، اغوا اور توڑ پھوڑ کے  واقعہ کی  ایف آئی آر رجسٹر کرے۔

عطا تارڑ کے پاکستان پیپلز پارٹی کے دفتر پر حملہ کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈروں کی پریس کانفرنس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنما رضا ربانی نے بھی بات کی۔  انہوں نے کہا کہ  آج دہشت گردی پیپلز پارٹی کے مرکزی دفتر میں ہوئی، یہ  تارڑ نے کی ہے۔ اس سے لگتا ہے کہ انہوں نے شکست قبول کر لی ہے۔ اگر وہ جیتنے کی پوزیشن میں ہوتے تو یہ کام نہ کرتے۔

عطا تارڑ کے حملے کےپانچ چھ گھنٹے بعد بھی پولیس نے ردعمل نہیں دیا ۔پولیس جانبدرانہ کردار ادا نہ کرے۔چیف الیکشن کمشنر سویا ہوا ہے۔ نگران حکومت سوئی ہوئی ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ امن اور بھائی چارے کی سیاست کی ہے۔امن کا ماحول خراب نہیں کرنا چاہیے۔ ہم جیت رہے ہیں اسلئے تصادم نہیں کریں گے۔ تصادم ہارنے والا کرتا ہے۔

پیپلز پارٹی لاہور کے سینئیر لیڈر فیصل میر نے کہا  کہ مسلم لیگ نون کے لوگ عطا تارڑ کے دفتر میں پیسے بانٹ رہے تھے، عطاء تارڑ کے اس کام  کی ویڈیو وائرل ہوئی، اپنے دفتر میں  پیسے بانٹ رہے تھے۔ انہوں نے یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حقائق کو چھپانے کے لئے ہمارے  دفتر  پر دھاوا بول دیا۔

میاں مصباح الرحمان کے ڈیرہ پر عطا تارڑ اور ان کے ساتھیوں کے حملے کے رد عمل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل میر نے کہا کہ ہماری لیڈر شپ نے منع کیا ہے ورنہ تمھارا کوئی دفتر  باقی نہیں رہنا تھا۔

اسلم گل  نے پیپلز پارٹی کے کارکنوں کا کل دوپہر  اہم اجلاس بلا لیا

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر لیڈر اور این اے 127 سے پیپلز پارٹی کے پرانے  امیدوار اسلم گل نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ کل اتوار کو  ایک بجے لاہور  کے کارکنوں کا اجلاس بلا رہے ہیں۔ ہم کل اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

نواز شریف کو حکومت سے نکالتے ہیں تو  ان کےیہ کارکن گھر سے نہیں نکلتے۔ اب یقینی ہار دیکھ کر ہمارے دفتروں پر اس وقت حملہ کرتے ہیں جب ہم کیمپین میں مصروف تھے۔ ان کی اپنی تو کیمپین ہے نہیں، یہ ہمیں کیمپین سے ہٹانا چاہتے ہیں۔

اسلم گل نے کہا کہ یہ بدمعاشی برداشت نہیں ہے۔پولیس اور انتظامیہ عطا تارڑ کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔