(سعدیہ خان) حکومت پنجاب نے جنگلی جانوروں وپرندوں کے غیر قانونی شکار، مارنے وقبضہ میں رکھنے پر معاوضہ کی شرح بڑھا دی۔
تیندوا ، ڈولفن،ریچھ 20لاکھ ررپے جبکہ بھکھڑ، مگر مچھ اورگھڑیال کی صورت میں 10لاکھ روپے معاوضہ دینا ہوگا۔ سیکرٹری جنگلات و جنگلی حیات و ماہی پروری پنجاب کی جانب سے نئے ترمیم شدہ شیڈول پر مبنی باقاعدہ ایک اعلامیہ جاری کردیاگیاہے ۔
اعلامیے کے مطابق جنگلی جانوروں تیندوا ،ڈولفن ، ریچھ کامعاوضہ 20 لاکھ روپے ، بھکھڑ، مگر مچھ ، گھڑیال 10لاکھ ، کالا ہرن ، چیتل ، پھوی ، بھیڑیا 05لاکھ ، حواصل 03لاکھ ، اڑیال ،گوڑل ، مفلن شیپ ، سیاہ گوش ،چیتا بلی، لگڑ بھگڑ، اُدد بلائواڑھائی لاکھ ، نیل گائے ، چنکارہ ، پاڑہ ، سوان ، لم ڈھینگ، عقاب ، گدھ ، فالکن چرگ ،بہری ، کونجیں،پینگولن 02لاکھ ، فیزنٹ ، تلورباز ، لگڑ فالکن ، اُلواور جدول سوئم میں درج دیگر ممالیہ 01لاکھ معاوضہ دینا پڑے گا۔
جدول سوئم کے پہلے زمرہ میں شامل سلاہی مرغابی ، سرخاب ، نیل ر گی، گگرل ، قلغی دار مرغابی ،سر خ سینہ مرغابی ، تھداری مرغابی وغیرہ ، جدول سوئم کے زمرہ تین میں شامل جانور ماسوائے پینگولن اور بھلن (چمگادڑ، بندر، اُڑن گلہری) 50ہزارروپے، مگھ 25ہزار، جدول اول کے زمرہ 1سے 6اور 8میں شامل پرندے،جدول سوئم کے دیگر تمام خزندے اور جدول چہارم کے طوطے ، دب چڑی ، چپکے 10ہزار جبکہ جدول چہارم میں شامل گیدڑ ، سیہہ اورسؤرکا معاوضہ 25ہزار روپے مقرر کیاگیا ہے ۔
علاوہ ازیں غیرقانونی شکار میں استعمال ہونیوالے اسلحہ و بارود نیز قبضہ میں لی گئی گاڑیاں ، موٹر سائیکل ،سائیکل ،بیل و گدھا گاڑی وغیرہ ، بوٹ(کشتی)رسہ ،جال ،بھگوا، پھندہ ، ڈیکائے (بلا رہ)،ٹیپ ریکارڈر ، الیکٹریکل آلات حتیٰ کہ بوری ، چادر، کھیس اور پَلّے وغیرہ کا بھی محکمانہ معاوضہ بڑھا دیا گیا ہے ۔
�