بانی پی ٹی آئی کی جیل سکیورٹی کی تفصیلات سامنے آگئیں

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ  نے بانی پی ٹی آئی کی جیل سیکیورٹی مزید فول پروف بنانے کے متعلق درخواست پر وکیل  کو بانی پی ٹی اے سے دستخط  لینے کے لئے 16 اپریل تک مہلت دے دی۔ 

 چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان  نے افضال عظیم پاہٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ 
دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے بانی پی ٹی آئی کی سکیورٹی سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا اور عدالت کو آگاہ کیا کہ اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کی بیرک سے ملحقہ 6 سیل خالی رکھے گئے ہیں، 6 سیلوں میں عام طور پر 35 قیدیوں کو رکھا جاتا ہے،   10 قیدیوں کے لیے ایک سکیورٹی اہلکار مقرر کیا جاتا ہے، ایک فرد بانی پی ٹی آئی کیلئے 14 سکیورٹی اہلکار مقرر کئے گئے ہیں، ایک فرد کی سکیورٹی کیلئے الگ سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں،  کھانا ایک خاص مخصوص باورچی خانے میں تیار کیا جاتا ہے،  بیرکوں تک رسائی پر پابندی ہے، بانی پی ٹی آئی کے سکیورٹی و دہگر اخراجات ماہانہ 12 لاکھ ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے جو کچھ بتایا ہے سن کو ہمیں دلی خوشی ہوئی ہے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بنا کر درخواست نمٹادی جائے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اسی نوعیت کی درخواست دائر کر رکھی ہے، ہائیکورٹ میں میں دائر کی گئی یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار وکیل سے کہا آپ نے بانی پی ٹی سے وکالت نامہ ہی نہیں حاصل کیا۔ جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا درخواست گزار پی ٹی آئی پنجاب کا اہم رہنماء ہے۔ چیف جسٹس نے کہا اس طرح کئی درخواستیں دائر ہوتی رہتی ہیں، آپ بانی پی ٹی آئی سے درخواست پر دستخط حاصل کریں، کیس کی مزید سماعت 16اپریل کو ہو گی۔