طیب سیف: پاکستان تحریک انصاف نے جمعیت علما اسلام ، شیعہ جماعت مجلس وحدت المسلمین، سنی جماعت سنی اتحاد کونسل، بلوچستان کے قوم پرست بلوچ اور قوم پرست پختون سیاستدانوں اور سندھ کے سندھی قوم پرست سیاست دانوں، سب کو اکٹھا کر کے ""اپوزیشن کا گرینڈ الائنس" بنانے کی سچ مچ کوشش شروع کر دی۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی ، مجلس وحدت، بی این پی مینگل ،سنی اتحاد کونسل ، پختونخواہ عوامی ملی پارٹی حکومت مخالف تحریک پر متفق ہیں۔ یہ دراصل وہ جماعتیں ہیں جو پہلے ہی اتحاد کر چکی ہیں۔
یہ اپوزیشن اتحاد پہلا جلسہ کوئٹہ میں 14 اپریل کو کرے گا ۔جلسے میں پی ٹی آئی کی طرف سے عمر ایوب جائیں گے۔ اپوزیشن اتحاد نے رابطہ ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے۔
لیاقت بلوچ پنجاب میں دیگر جماعتوں سے رابطہ کر کے اتحاد میں شامل کریں گے۔ اختر مینگل جیے سندھ ،جمعیت علما اسلام اور دیگر جماعتوں سے رابطہ کریں گے۔
کراچی جنوبی پنجاب اور سینٹرل پنجاب میں "مشترکہ جلسے" کیے جائئیں گے۔"مشترکہ جلسے" کرنے کے لیے تمام پارٹیوں کی مشاورت سے تاریخوں کا اعلان ہو گا ۔
پی ٹی آئی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی نے اس الائنس میں شمولیت کا عندیہ دے دیا ہے۔ جماعت اسلامی مجلس شوری کی منظوری کے بعد اعلان کرے گی۔