ویب ڈیسک: وزیراعظم عمران خان نےکہا ہے عوام نے گھبرانا نہیں، صدرمملکت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ایڈوائس دے دی ہے۔ دوسری جانب صدرمملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس منظور کرتے ہوئے اسمبلی تحلیل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدرمملکت کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیجی گئی۔ جسے انہوں نے منظور کرلیا۔ جس کے بعد اسمبلیاں تحلیل ہوگئی ہیں۔
دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیرمین سینٹ صادق سنجرانی کو ایوان صدر طلب کرلیا۔صدر مملکت اور چیئرمین سینٹ کے درمیان موجودہ صورتحال پر مشاورت ہوگی۔
واضح رہے کہ قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے پلانٹ کی گئی سازش کو آج ڈپٹی اسپیکر نے مسترد کردیا جس پر میں پوری قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، پوری قوم پریشان تھی کہ غداری ہورہی تھی، میں انہیں پیغام دے رہا ہوں کہ اس طرح کی سازش یہ قوم کامیاب نہیں ہونے دے گی، ہم نے آئینی طاقت استعمال کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کو مسترد کردیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ صدر مملکت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے اور نئے انتخابات کی تجویز بھیج دی ہے، قوم عام انتخابات کی تیاری کرے، مجھے گزشتہ روز سے لوگ پیغامات دے رہے تھے کہ لوگ آپ سے غداری کررہے ہیں اور رقومات لے رہے ہیں، جنہوں نے اپوزیشن جماعتوں سے پیسے لیے وہ ان رقومات کو لنگر خانوں میں دے دیں۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ اس طرح کی سازش قوم کامیاب نہیں ہونے دے گی، اسپیکر نے اپنی اتھارٹی اور آئینی طاقت سے جو فیصلہ کیا اس کے بعد میں نے ابھی سے صدر کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز بھیج دی ہے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کی قرار داد مسترد کر دی۔ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے متحدہ اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کو آئین کے خلاف قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے خلاف کسی غیر ملکی کو حق نہیں کہ وہ تحریکِ عدم اعتماد لائے، میں بطور ڈپٹی اسپیکر رولنگ دیتا ہوں کہ وزیرِ اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد مستردکی جاتی ہے۔
ڈپٹی اسپیکر نے تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے سے انکار کر دیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔