ملک اشرف : بینکنگ کورٹس اور سینٹرل کورٹس کےججز کی کارکردگی کےحوالےسے ایڈمن جج جسٹس عائشہ اے ملک کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے ,جسٹس عائشہ اے ملک کی ججز کو 2015 سے پہلے کے مقدمات کو 2ماہ میں نمٹانے کی ہدایت ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی نیو لائبریری میں جسٹس عائشہ اے ملک کی زیر صدارت لاہور سمیت صوبہ بھر کی بینکنگ ، اورسینٹرل کورٹس میں تعینات ججز کی کاکردگی کےحوالے سےجائزہ اجلاس ہوا۔ جس میں بینکنگ اورسینٹرل کورٹس میں زیر التواء ، زیر سماعت اور نمٹائے گئے اور زیر سماعت پیچیدہ مقدمات سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا،ججز نے ایڈمن جج جسٹس عائشہ اے ملک کو زیر التواء ، زیر سماعت اور نمٹائے گئے فیصلوں بارے کارکردگی رپورٹ پیش کی ،ذرائع کے مطابق جسٹس عائشہ اے ملک نے ججز کو ہدایت کی کہ 2015 تک کے پرانے مقدمات کے2ماہ میں فیصلے کیے جائیں۔
جسٹس عائشہ اے ملک نے ججز کو ہدایت کی کہ دوہزار پندرہ سے قبل انسانی سمگلنگ اور اسی نوعیت کے دیگر مقدمات کا فیصلہ دوماہ میں کیا جائے۔ججز پرانے مقدمات میں کی روزانہ شہادتیں قلمبند کریں ،بلاوجہ تاریخیں نہ دی جائیں۔ فریقین کو بروقت انصاف فراہم کیا جائے۔ جسٹس عائشہ اے ملک کا کہنا تھا کہ سائل یا وکیل کی عدم پیروی پر کیس سینٹ ان پر زور نہ دیا جائے ۔فریقین کو سن کر میرٹ پر فیصلے کریں۔جسٹس عائشہ اے ملک کامزید کہنا تھا کہ ججز کی ویکلی مانیٹرنگ ہوگی ایک ماہ بعد پراگرس کی کارکردگی بارے اجلاس منعقد ہوگا ۔ بینکنگ کورٹس کے ججز کا کہنا تھا کہ انکی
کچھ عرصہ پہلے ہی تعیناتیاں ہوئی ہیں ۔بروقت کیسز نمٹانے پر توجہ دیں گے ۔جسٹس عائشہ اے ملک نے کہا چیف جسٹس سے منظوری کے بعد آپ کی جوڈیشل اکیڈمی سے تربیتی ورکشاپ کروائی جائے گی۔