سٹی 42 (عمران یونس) پنجاب فوڈ اتھارٹی کے 3 ہزار ملازمین کے مستقبل پر سوالیہ نشان، مقابلے کا امتحان پاس کرنے کے باوجود افسران و ملازمین 9 سالوں میں مستقل نہ ہوسکے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی کے نام سے کون واقف نہیں۔ اس اتھارٹی کی ٹیمیں دن رات غیر معیاری خوراک تیار کرنے والے اور بیچنے والوں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ستم ظریفی یہ کہ فوڈ اتھارٹی کے 3 ہزار ملازمین رسک پر کام کر رہے ہیں۔
مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف مقابلوں کے امتحانات دے کر بھرتی ہونے والے افسران اور ملازمین گزشتہ نو سالوں سے مستقل نہیں ہوپائے۔ مستقلی کے حوالے سے فوڈ اتھارٹی کیجانب سے حکومت کو لکھی جانے والی سمری بھی سرخ فیتے کی نظر ہے۔
ملازمین پنجاب پبلک سروس کمیشن اور این ٹی ایس کے تحت بھرتی ہوئے تھے۔ فوڈ اتھارٹی میں 2 ہزار کنٹریکچوئل اور 1 ہزار کے قریب ڈیلی ویجز ملازمین ہیں۔ حکومت پنجاب کی ریگولائزیشن پالیسی 2018 میں منظور ہوچکی ہے۔
کئی محکموں کے ملازمین اس پالیسی کے تحت مستقل ہوئے۔فوڈ اتھارٹی ملازمین کو مستقل کرنے کے حوالے سے نہ کوئی کمیٹی بنی اور نہ کوئی پیش رفت ہوئی۔24 گھنٹے کام کرنے والی اتھارٹی کے ملازمین آج بھی اپنے مستقبل کے بارے میں پریشان ہیں۔