(شاہین عتیق) گلوکارہ میشا شفیع اور اس کے دوستوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم سیل آصف اقبال کو معطل کردیا گیا۔
ایف آئی اے ذرائع کےمطابق گلوکارہ میشا شفیع اور اسکے دوستوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور اپنےسوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ٹویٹ کرنے پر اعلیٰ حکومتی شخصیت کی بیٹی نےتنقید کا نشانہ بنایا تھا،اسی کے دباؤ پراسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم سیل آصف اقبال کو معطل کیا گیا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سائبرکرائم سیل آصف اقبال نے دو سال تک علی ظفر اور میشا شفیع کیس کی تفتیش کی۔
دوسری جانب سیشن عدالت نے سائبر کرائم کیس میں گلوکارہ میشا شفیع کے منیجر سید فرحان اور علینہ غنی کی عبوری ضمانت منظور کرلی، درخواست ضمانت میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وہ بے گناہ ہیں، ان پرعلی ظفر نے جھوٹا مقدمہ درج کرایا ہے۔عدالت نے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے سید فرحان اور علینہ غنی کوایف آئی اے میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ 19 اپریل 2018 کو گلوکارہ میشا شفیع نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں گلوکار علی ظفر پر ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد سے اب تک ان دونوں کے درمیان قانونی جنگ جاری ہے۔میشا شفیع کی جانب سے لگائے الزامات کے بعد علی ظفر نے اداکارہ کے خلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا، میشا شفیع نے بھی علی ظفر کے خلاف 2 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔
Sharing this because I believe that by speaking out about my own experience of sexual harassment, I will break the culture of silence that permeates through our society. It is not easy to speak out.. but it is harder to stay silent. My conscience will not allow it anymore #MeToo pic.twitter.com/iwex7e1NLZ
— MEESHA SHAFI (@itsmeeshashafi) April 19, 2018