کیا گوشت کھانے اور ہوائی سفر کرنے سے بھی ماحول خراب ہوتا ہے؟

COP26, UK, Climate
کیپشن: Meat and air travel on climate
سورس: Getty Images
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: گلاسگو میں جاری عالمی ماحولیاتی کانفرنس 'کوپ 26' میں موسمیاتی تبدیلیوں کے دنیا پر اثرات زیربحث ہیں۔اس دوران بی بی سی نے ایک سوالنامے کے ذریعے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کی کوشش کی کہ کون سے ایسے عوامل اور ذرائع ہیں جن سے دنیا کا ماحول خراب تر ہوتا جا رہاہے۔ 

ایک سوال کے جواب میں ماحولیات میں وسیع تجربہ رکھنے والے صحافیوں نے بتایا کہ ہوائی سفر کرنے اور گوشت خاص طور پر بیف کھانے سے ماحولیات پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہفتے میں ایک یا دو ہیم برگر کھانے سے اتنی مقدار میں گرین ہاوس گیس پیدا ہوتی جتنی برطانیہ میں ایک گھر کو 95 دن گرم رکھنے پر ہوتی ہے۔ ایسے ہی نیو یارک سے لندن میں اکانومی کلاس کے سفر کے دوران سفر اعشاریہ 67 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج ہوتا ہے۔ یہ برطانیہ میں تقریبا 11 فی صد سالانہ گیس اخراج کے برابر ہے۔ 

بعض ماہرین کا خیال ہے کہ گوشت اور ہوائی سفر کا کوٹہ مخصوس کردینا چاہئے۔ تاہم برطانیہ کی ماحولیاتی ایجنسی کی تجویز ہے کہ 2030 تک گوشت اور ڈیری مصنوعات کا استعمال 20 فی صد کم کردیں جبکہ یہی استعمال 2050 تک 35 فی صد کمی  اور اسی طرح ہوائی سفر بھی ممکنہ حد تک کم کر دیا جائےتو ماحولیات بہتر کرنے میں خاصی مدد ملے گی۔ ایک تجویز یہ بھی ہے کہ کوٹہ مخصوص کرنے کی بجائے ان سہولیات پر ٹیکس بڑھا کر ان کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا جائے تو  زیادہ بہتر نتائج حاصل ہوں گے۔ 

2009 میں یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ امیر ممالک 2020 تک غریب ممالک کو 100 ارب ڈالر فراہم کریں گے تاکہ وہ ماحولیاتی آلودگی کم کرسکیں۔ مگر یہ وعدہ پورا نہ ہوسکا۔ اب منصوبہ یہ ہے کہ 2023 تک اس پر عم درآمد کرایا جائے۔