گجرات ہائی کورٹ نے راہول گاندھی کا سیاسی مستقبل ہوا میں معلق کر  دیا

 Gujrat High Court, Modi, Gandhi, Rahul Gandhi, Narindra Modi. Criminal Defamation, Parliament, Verdict, Representation of the People Act, City42
سورس: google
گجرات ہائی کورٹ نے راہول گاندھی کا سیاسی مستقبل ہوا میں معلق کر  دیا
 Gujrat High Court, Modi, Gandhi, Rahul Gandhi, Narindra Modi. Criminal Defamation, Parliament, Verdict, Representation of the People Act, City42
گجرات ہائی کورٹ نے راہول گاندھی کا سیاسی مستقبل ہوا میں معلق کر  دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: گجرات ہائی کورٹ نے کانگرس کے لیڈر راہول گاندھی کو 2019 کے "مودی سرنیم ڈی فیمیشن کیس"  میں دو سال قید کی سزا معطل کرنے کی درخواست پر حکم امتناعی جاری کرنے سے انکار کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ گجرات ہائی کورٹ کے جسٹس ہیمنت پرچشیک نے منگل کے روز سماعت مکممل کر نے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکم امتناعی نہیں دیا جائے گا اور فیصلہ عدالت کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد سنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ 19 مارچ کو سورت کے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے راہول گاندھی کوکورناٹکا کے شہر کولار میں ایک انتخابی ریلی  میں تقریر کے دوران گجرات کی "مودی"  برادری کو بدعنوان کہنے کی پاداش میں انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 499 اور دفعہ500 (مجرمانہ ڈیفیمیشن) کے تحت دو سال قید کی سزا سنا دی تھی۔ راہول گاندھی نے تقریر میں کہا تھا کہ "آخری تمام چوروں کا سرنیم مودی ہی کیوں ہوتا ہے۔" بھارت کے عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت اگر کسی رکن پارلیمنٹ کو دو سال یا اس سے زیادہ سزا ہو جائے تو وہ پارلیمنٹ کی رکنیت سے محروم ہو جاتا ہے۔ اس سزا کے سبب کانگرس کے نیتا اس وقت لوک سبھا سے باہر بیٹھے اپن سیاسی بقا کے لئے عدالتوں میں خوار ہو رہے ہیں۔

2019 کے عام انتخابات میں راہول گاندھی نے کیرالا کے حلقہ ویاند سے انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی۔ نا اہل قرار پانے سے بچنے کے لئے انہوں نے سورت کے سزا دینے والے مجسٹریٹ سے قانون کے مطابق اپیل کا حق استعمال کرنے تک سزا معطل کرنے کی درخواست کی جو میجسٹریٹ نے بے رحمی سے مسترد کر دی تھی۔ راہول گاندھی کے خلاف سورت میں مقدمہ ایک مقامی شہری پرنیش مودی نے درج کروایا تھا۔ راہول گاندھی اس وقت ضمانت پر ہیں۔