ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لئے نئی تحریک چلائی جائے

Afia Siddiqui, Bagram, Goantanamo, Terrorism, Human Rights, PAkistan, Afghanistan, USA, Alqaeeda, City42
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: کراچی بار ایسوسی ایشن کے ایک اجتماع میں امریکہ میں قید پاکستانی نژاد ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل سے رہائی کے لئے نئی تحریک چلانے کے لئے زور دیا گیا ہے۔

امریکہ میں دہشت گردی کے جرم میں طویل قید کی سزا کاٹ رہی پاکستانی نژاد کاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو اسٹفورڈ اسمتھ نےراچی سٹی کورٹ میں بار ایسوسی ایشن جناح آڈیٹوریم میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ عافیہ کا کیس بنیادی طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا عالمگیر کیس ہے۔اب ڈاکٹر عافیہ کی واپسی میں رکاوٹ پاکستان میں نظر آتی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ عافیہ پر ٹارچر گوانتاناموبے سے بھی بدتر ہے۔ عافیہ کو کوئی اندازہ نہیں ہے کہ وہ اس وقت کہاں ہے؟ انہوں نے کہا کہ عافیہ کی پوری زندگی آہستہ آہستہ اس سے چھین لی گئی ہے اور اس کے لیے تمام بیرونی رابطے منقطع ہیں، عافیہ کی مثال ایسے ہے جیسے کوئی برفانی طوفان میں پھنس جانے والا مدد کے لیے پکار رہا ہو۔

کلائیو اسمتھ نے کہا کہ وہ آج عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے کے لیے پاکستان میں موجود ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ عافیہ کو وطن واپس لانے میں رکاوٹ ان کے اپنے ملک کے اندر سے ہے اور ہمیں مل کر اس رکاوٹ کو شناخت کرنے اور اسے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

کلائیو اسمتھ نے اپنے ملک کی غلطیوں کے لیے معافی مانگی کہ کس طرح امریکی انصاف کے نظام میں خامیاں ہیں جو عافیہ کی قید اور گوانتاناموبے جیسی غلطیوں کو جاری رکھنے کے قابل بناتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بگرام اور ابو غریب جیسے عقوبت خانے آپ جیسے انسانی حقوق کے علمبرداروں کی کوششوں سے بند کیے گئے ہیں۔

کراچی بار ایسیوسی ایشن کی اس تقریب سے ڈاکٹر عافیہ کی بہن فوزیہ صدیقی اور کراچی بار کے صدر عامر سلیم ایڈووکیٹ نے بھی گفتگو کی۔ تقریب کے اکتتام پر شرکا نے ایک قرارداد منظور کی جس میں ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لئے نئے سرے سے تحریک چلانے کا عزم کیا گیا اور پاکستان کی وفاقی حکومت سے بھی ڈاکٹر عافیہ کی رہائی میں مدد کرنے کی درخواست کی گئی۔