(عثمان علیم) محکمہ داخلہ کی پنجاب بھر میں ذخیرہ اندوزی آرڈیننس پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایات، ضلعی سطح پر فوری سپیشل مجسٹریٹ کی تعیناتی کے لیے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کردیں۔
ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائیوں کے لیے محکمہ داخلہ نے ضلعی سطح پر فوری سپیشل مجسٹریٹ بھی تعینات کرنے کیلئے تمام کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز کو سپیشل مجسٹریٹ کی تعیناتی یقینی بنانے کے لیے مراسلہ جاری کر دیا، آرڈیننس کے تحت ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کرنے کی ہدایت کی گئی ہیں۔
مراسلے میں مزید کہا کہ ذخیرہ اندوزی پر تمام مال ضبط کرکے سپیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں چالان پیش کیا جائے، سپیشل مجسٹریٹ ہر چالان پر 30 دن کے اندر فیصلہ کرنے کے پابند ہوں گے، سپیشل مجسٹریٹ تعینات کر کے محکمہ داخلہ کو آگاہ کیا جائے گا ،انسداد ذخیرہ اندوزی کے تحت کارروائیوں کی ہر 15 دن بعد رپورٹ جمع کرائی جائے گی۔
علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے صوبہ بھر میں ذخیرہ اندوزوں اورگراں فروشوں کیخلاف بلاتفریق کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دیا، کہتے ہیں کہ اشیاء ضروریہ کی دستیابی میں غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کروں گا، منافع خوری کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو محکمہ قانون و پارلیمانی امور نے پنجاب انسداد ذخیرہ اندوزی آرڈیننس 2020ء کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس کے مطابق ذخیرہ اندوزی کرنے والے کو تین سال کی سزا ہو گی، ڈپٹی کمشنرز کو ذخیرہ اندوزی پر کارروائی کا اختیار ہو گا، چھاپے کے دوران قبضے میں لیا گیا مال سرکار کی ملکیت تصور ہو گا.
نوٹیفکیشن کے مطابق متعلقہ افسر سامان کی نیلامی کرکے رقم سرکاری خزانے میں جمع کروائے گا، ذخیرہ اندوز کے بارے میں اطلاع دینے والے کو انعام دیا جائے گا، نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم کا دس فیصد بھی اطلاع کنندہ کو دیا جائے گا۔