(سٹی 42) باغوں کے شہر لاہور میں پولیو وائرس کا خطرہ بدستورموجود، 21 اپریل کو کینسر سے انتقال کرنیوالا بچہ پولیو وائرس کا بھی شکار نکلا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ جنرل ہسپتال میں کینسر کے سبب انتقال کر جانے والے 10 سال آٹھ ماہ کے بچے کے ٹیسٹوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس نے حکومت کی انسداد پولیو مہم پر سوالیہ نشان لگا دیا، دس سالہ مبشر کے والد خادم حسین کا کہنا ہے کہ ان کے بچوں کو پولیو ٹیمیں آکر ہربار قطرے پلاتی ہیں اس کے باوجود بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ۔
اہل علاقہ نےحکومت سے مطالبہ کیاہےکہ علاقےمیں پینےکاصاف پانی اورصاف ستھراماحول مہیاکیاجائےتاکہ دوسرے بچےاس موذی وائرس سےمحفوظ رہ سکیں۔
کئی سالوں سے ملک میں انسداد پولیومہم جاری ہے لیکن اس کے باوجود ملک سے پولیو وائرس کا خاتمہ نہیں کیاجاسکا اور حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، پاکستان میں ہر سال 3کروڑ سے زائد 5سال سے کم عمربچوں کو 6 بار انسدادپولیو ویکسین پلائی جا رہی ہے لیکن پولیو وائرس کا خاتمہ نہیں کیا جا سکا۔