پنجاب حکومت کی نااہلی، لاکھوں بچوں کا تعلیمی مستقبل داؤ پر لگ گیا

پنجاب حکومت کی نااہلی، لاکھوں بچوں کا تعلیمی مستقبل داؤ پر لگ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عثمان علیم: پنجاب کے نان فارمل پرائمری سکولوں کے پانچ لاکھ طلبہ کا تعلیمی مستقبل داؤ پر لگ گیا، محکمہ لٹریسی کے چھ پروجیکٹس کی مدت ختم ہونے میں ایک ماہ باقی، تاحال توسیع کی منظوری نہ لی جا سکی۔ ڈسٹرک ایجوکیشن اتھارٹی نے نان سیلری بجٹ کی مد میں سکولوں کو جاری کروڑوں روپے کے فنڈز دبا لیے.

سٹی 42 نیوز ذرائع کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں موجود نان فارمل پرائمری سکولوں میں زیر تعلیم پانچ لاکھ طلبہ کا تعلیمی مستقبل داؤ پر لگ گیا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ لٹریسی کے پنجاب بھر میں چھ پروجیکٹس جاری ہیں، جن کی مدت پوری ہونے میں صرف ایک ماہ باقی ہے، مگر اس کے باوجود محکمہ لٹریسی کے افسران پروجیکٹس کی توسیع لینے میں ناکام ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: میٹرک پیپرز ری چیکنگ ، 2لاکھ طلباء وطالبات کےمتاثرہونے کا خدشہ

پنجاب نان فارمل ایجوکیشن پروگرام اور تعلیم سب کے لیے پروگرام کی مدت ختم ہونے کے قریب ہے۔ جس میں توسیع کے لیے رواں سال جنوری میں پی سی ون محکمہ پی اینڈ ڈی کو ارسال کیا گیا۔ جسے تاحال منظوری نہیں مل سکی۔

پنجاب نان فارمل ایجوکیشن پروجیکٹ کے لیے سات ارب جبکہ تعلیم سب کے لیے پروجیکٹ کی مد میں 35 کروڑ درکار ہیں۔ پروجیکٹس کی مدت پوری ہونے اور توسیع نہ ملنے سے نان فارمل سکولوں میں زیر تعلیم پانچ لاکھ طلبہ کا تعلیم سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔

یہ خبر بھی لازمی پڑھیں: ڈسٹرک ایجوکیشن اتھارٹی سکولوں کو جاری کیے گئے فنڈز پر ’کنڈلی‘ مار کر بیٹھ گیا

دوسری جانب پروجیکٹس بند ہونے سے 16 ہزار اساتذہ اور ایک ہزار سٹاف بھی روزگار سے محروم ہو جائے گا۔ جس کے باعث محکمہ لٹریسی میں پروجیکٹ پر کام کرنے والے ملازمین تشویش کا شکار ہیں۔

ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ پروجیکٹ کی منظوری میں تاخیر کی وجہ یہ بھی ہے کہ محکمہ میں موجود افسران پرانے ملازمین کو نکال کر نئی بھرتیاں کرنا چاہ رہے ہیں۔ کیونکہ ملازمین نے افسران سے مستقلی کا مطالبہ کیا جس کے لیے احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔

پڑھنا مت بھولئے: سرکاری کالجوں کے غیر حاضر رہنے والے اساتذہ کو شو کاز نوٹسز جاری

علاوہ ازیں محکمہ میں موجود افسران کا موقف ہے کہ پروجیکٹس میں توسیع کے لیے کوششیں جاری ہیں اور امید ہےمدت پوری ہونے سے قبل توسیع کی منظوری مل جائے گی۔

دوسری جانب ڈسٹرک ایجوکیشن اتھارٹی نے نان سیلری بجٹ کی مد میں سکولوں کو جاری کروڑوں روپے کے فنڈز دبا لیے۔ مالی سال ختم ہونے کو مگر سکولوں کو آخری قسط تاحال نہ مل سکی، جس کی وجہ سے تعمیرومرمت کا کام بھی ٹھپ پڑا ہے۔

 اس خبر کو بھی پڑھیں: مستقبل خطرے میں ،سرکاری سکولوں میں ’’بڑی‘‘ قلت پیدا ہوگئی

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے نان سیلری بجٹ کی مد میں سکولوں کو جاری کروڑوں کے فنڈز دبا لیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مالی سال ختم ہونے کو مگر دو اقساط تاحال نہیں مل سکیں۔

محکمہ سکول ایحوکیشن نے تین ارب سے زائد کی اقساط اتھارٹیز کے اکاونٹس میں منتقل کردی ہیں، جو بلوں کی تصدیق کے نام پر اتھارٹی کے اکاونٹس میں ہی موجود ہیں۔ فنڈز نہ ہونے سے سکول سربراہان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ خبر پڑھنا نہ بھولئے: ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے پرائیویٹ سکولوں پر چھاپے

 سکولز سربراہان نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فنڈز فی الفور جاری کیے جائیں تاکہ وہ ترقیاتی کاموں کو بروقت کراسکیں۔دوسری جانب ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ جلد فنڈز سکولوں کے اکاونٹس میں منتقل کردیے جائیں گے۔