مکمل سپورٹ کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف کا پختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی کی گالم گلوچ کا نشانہ بننے والی خاتم ایم پی اے کو دلاسا

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: نامزد وزیراعظم میاں  شہباز شریف نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان کی گالم گلوچ اور غلیظ حرکات کا نشانہ بننے والی مسلم لیگ نون کی خاتون رکن اسمبلی ثوبیہ شاہد کو ملزموں کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے پارٹی اور حکومت کی جانب سے مکمل مدد اور حمایت کرنے کا اعلان کر دیا۔انہوں نے کہا کہ اس سنگین واقعہ پر آئین اور قانون اپنا راستہ اپنائے گا۔  

خیبر پختونخواہ صوبائی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کی گالم گلوچ کا نشانہ بننے والی خاتون رکن اسمبلی ثوبیہ شاہد نے  ہفتہ کے روز نامزد وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ انہوں نے بتایا کہ میں گالم گلوچ کرنے والوں کے ساتھ لڑوں گی، سب لوگ میرا ساتھ دیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جو بھی قانونی کارروائی ہو سکتی ہے اس میں پارٹی اور حکومت محترمہ ثوبیہ خان ایم پی اے کا ساتھ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ  میں ذاتی طور پر، میاں نواز شریف صاحب بہت رنجیدہ ہیں۔ قانونی چارہ جوئی میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ 

نامزد وزیر اعظم شہبازشریف نے مسلم لیگ (ن) کی ایم پی اے ثوبیہ شاہد کے ساتھ خیبرپختون خوا اسمبلی میں بدتہذیبی کی شدید مذمت کی ۔ انہوں  نے کہا ، خواتین کے عزت و احترام کے منافی رویہ رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ سپیکر خیبرپختون خوا اسمبلی کی ذمہ داری ہے کہ بدتہذیبی کرنے والے عناصر کی گرفت کریں۔

شہبازشریف نے ثوبیہ خان کی بہادری کو خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ثوبیہ خان کے ساتھ اسمبلی کے فلور پر گالم گلوچ کرنے، ان کو ڈرانے دھمکانے اور بدتمیزی کرنے والوں نے پشتون کلچراور روایات کی توہین کی۔پی ٹی آئی والے عزت، احترام، تہذیب کے الفاظ سے ناواقف ہیں۔

 شہبازشریف نے کہا کہ ہم خواتین کی عزت واحترام کے منافی رویہ اختیار کرنے والوں سے نمٹنا جانتے ہیں۔ خواتین کو با اختیار بنائیں گے، ان کے حقوق کے تحفظ اور فروغ پر یقین رکھتے ہیں۔

حملہ منصوبہ بندی سے کیا گیا

ثوبیہ شاہد نے پارٹی صدر اور نامزد وزیراعظم کی جانب سے حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ  ان پر اسمبلی کے فلور پر حملہ منصوبہ بندی کر کے کیا گیا۔ ان پر شیشے کے ٹکڑے مارے گئے، چرس اور نسوار پھینکی گئی، موبائل فون کے چارجر، بیٹریاں، پینسلیں، پین، اور دیگر اشیا  پھینک پھینک کر ماری گئیں۔ ثوبیہ خان ایم پی اے نے بتایا کہ وہ خود کو ماری جا رہی اشیا اور شیشے کے ٹکڑوں سے بچنے کے لئے مسلسل ادھر ادھر جگہ بدلتی رہیں۔  ثوبیہ خان نے کہا کہ اس وقت میں کہہ رہی تھی کہ جو بھی کرنا ہے کرو، تمہارے لئے میں اکیلی کافی ہوں۔

قانونی کارروائی کروں گی، میرا ساتھ دیجئے

ثوبیہ خان ایم پی اے نے بتایا کہ انہوں نے اس واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے درخواست لکھ کر دے دی ہے۔ میں قانونی کارروائی کروں گی، آپ لوگ میرا ساتھ دیں۔ پہلے وہ لوگ درخواست وصول ہی نہیں کر رہے تھے، روزنامچہ مین ہی نہیں ڈال رہے تھے۔   انہوں نے کہا کہ سیاست میں گالیاں دینے والوں کو سیاست سے نکالا جانا چاہئے۔