(سدھیر راٹھور) تھرپارکر کی تحصیل ننگرپارکر کے نواحی گاؤں میں درخت سے لٹکی دو لاشیں برآمد ہوئیں جن کی شناخت نویں جماعت کی طالبعلم 18 سالہ مینا اور انٹر کے طالبعلم متھن کولہی کے نام سے کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ پسند کی شادی نہ ہونے کے باعث پیش آیا اور مبینہ خودکشی کرنے والے اک دوسرے کو چاہتے تھے جبکہ ہندو مذہب کے مطابق قریبی رشتے دار آپس میں شادی نہیں کرسکتے، خودکشی کرنے والے قریبی رشتے دار تھے۔
پولیس کی جانب سے لاشیں ہسپتال منتقل کرکے مزید تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق خودکشی کرنے والے جوڑے کے قریب سے ایک خط بھی برآمد ہوا ہے جس میں جوڑے کی طرف سے خودکشی کی وجہ بیان کی گئی ہے۔
خط کے متن کے مطابق جوڑا ایک دوسرے کے بغیر نہیں جی سکتا اس لیے اس خودکشی کے علاوہ ان کے پاس کوئی حل نہیں تھا لہٰذا انہیں معاف کردیا جائے۔
خط میں مزید تحریر ہے کہ ان کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم نہ کروایا جائے اور ان کی تدفین بھی ایک ہی قبرستان میں کی جائے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ورثاء کو پریشان نہ کیا جائے کیونکہ یہ خودکشی ہم اپنی مرضی سے کررہے ہیں۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ مینا کی منگنی ہونے پر پیش آیا۔ اس حوالے سے مینا اور متھن کے والدین کا کہنا تھا کہ اگر بچوں نے ہمیں بتا دیا ہوتا تو ہم مذہبی رسومات کو ٹھکرا کر بھی ان کی شادی کروا دیتے۔
اس واقعے کی روشنی میں تھرپارکر کے سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ رواں برس خودکشیوں کی واقعات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور پچھلے دو ماہ کے دوران ان واقعات کی تعداد 20 تک پہنچ چکی ہے۔