حریم شاہ کس ہستی کے پاؤں چوم رہی ہے؟

حریم شاہ کس ہستی کے پاؤں چوم رہی ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

معروف ٹک ٹاکر حریم شاہ کی چند ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں جن میں سے دو ویڈیوز میں تو وہ پاکیزگیِ بدن کے اصولوں کا عملی مظاہرہ کررہی ہیں جبکہ ایک ویڈیو میں وہ کسی سے محبت کے اظہار کا آغاز قدم چوم کر اور پاؤں کا انگوٹھا چوس کر کررہی ہیں، یہ ویڈیو گو چند منٹ اور سیکنڈز پر مبنی ہیں لیکن یہ چھوٹی سی ڈبیا کا بڑا دھماکہ ہے۔

 ویڈیو میں ٹک ٹاکر تو موجود ہیں لیکن ساتھ والی مرد شخصیت کون ہے جن کی ویڈیوز ٹانگ سے اوپر نہیں بنائی گئی؟ یہ ہے وہ سوال جو کل کے دن میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے الیکشن کے فیصلے کے بعد سب سے ذیادہ موضوع بحث رہا لیکن چند حلقوں میں ان ویڈیو کلپس کو لیکر خوف کی فضا بھی بنی رہی خاص کر جب حریم شاہ نے مان لیا کہ یہ ویڈیوز اصلی ہیں ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا شاخسانہ نہیں ہے اور یہ تمام ویڈیوز اُن کے موبائل سے چوری ہوئی ہیں۔

 یہی اصل خوف کی وجہ تھی کہ حریم شاہ کے موبائل سے دن دیہاڑے ڈکیتی کی واردات ہوگئی اور اُس موبائل کا سارا مواد اب کسی کے اشارہ ابرو کی مرہون منت ہے۔ بہت سے شرفاء کے نام بھی حریم شاہ کے ساتھ جڑے رہے ہیں اس خاتون نے اپنے حسین جلووں کے زور پر عمران خان دور حکومت میں کون کون سا دروازہ تھا جو نہیں کھولا۔ اسی زمانے میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں محترمہ پارلیمنٹ لاجز کے دروازوں کو نائیٹ سوٹ پہن کر اپنی ٹھوکر سے کھولتے ہوئے پائی گئیں اور اُن کی طاقت کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ موصوفہ وزارت خارجہ کے کانفرنس روم میں اُس وقت کے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کرسی پر بھی براجمان نظر آئیں۔ کبھی انہوں نے پی ٹی آئی کے ہمدم دیرینہ شیخ رشید کے ساتھ اپنی ویڈیو کالنگ کو وائرل کیا اور کبھی قندیل بلوچ فیم پی ٹی آئی علماء ونگ کے سابق ممبر مفتی قوی کے ساتھ میک اپ اور پھر تھپڑ مارنے کی ویڈیو کو وائرل کیا۔

 حریم شاہ شوقیہ ٹک ٹاکر نہیں ہیں یہ اُن کا کاروبار، دھندہ یا پروفیشن جو آپ کہنا چاہتے ہیں اس کام کا نام رکھ لیں لیکن وہ پاکستان کی پہلی ٹک ٹاکر ہیں جنہیں کمپنی نے باقائدہ ڈالرز میں پیمنٹ شروع کی جو آج کے دن تک وہ وصول کر رہی ہیں۔ گو اب اس کی مقدار آٹے میں نمک برابر رہ گئی ہے، حریم شاہ کی کہانی میں بھی کچھ ایسا موڑ آیا جب وہ ایوان اقتدار کی راہداریوں میں اپنی بہترین سروس مہیا کرنے کی شہرت سے داخل ہوئیں اور ایک کے بعد ایک دروازہ اُن تک وا ہوتا گیا لیکن پھر وہی ہوا جس کا شکار ہماری فلم ایکٹریسز کے ساتھ ہوتا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت گئی تو گھاگ بزرگوں پر مشتمل سیاستدانوں پر مبنی حکومت بنی، حریم شاہ اپنا بوریا بستر لپیٹ بیرون ملک روانہ ہوگئیں اور وہاں بھی کچھ عرصہ بعد مارکیٹ کی مندی کا ادراک کرتے وطن واپس لوٹ آئیں لیکن اب اُن کیلئے یہاں بھی کوئی خوش کُن ماحول نہیں تھا ایوان اقتدار کی مستیاں اور مالی طور پر عدم استحکام کا شکار عوام کو اب اُن کے جلووں میں وہ دلچسپی نہیں تھی جس کا لطف وہ ماضی میں اٹھاتی رہی ہیں۔

 اب آتے ہیں اُن کی لیک شدہ ویڈیوز اور تصاویر کی جانب کہ یہ کیوں، کیسے اور کب چوری ہوئیں؟ ان سوالات کے جوابات تلاش کرنا چنداں مشکل نہیں ہے ان ویڈیوز کے منظر عام پر آنے کی بہت سی نہیں صرف دو وجوہات ہیں۔

 نمبر ایک کہ حریم شاہ ایوان اقتدار میں بہت سے افراد کے ساتھ تعلقات کا دعویٰ رکھتی ہیں بطور ایک ٹک ٹاکر وہ اپنے موبائل کو چلانے کی مہارت کے ساتھ ساتھ اس بات میں بھی مہارت رکھتی ہیں کہ اُن کے چاہنے والوں کے کون سے نازک لمحات ہیں جن کو اگر بصری فیتوں پر اتار لیا جائے تو وہ مستقبل میں جب اُن پر بڑھاپا چھانے لگے گا تو اُن کے قیمتی اثاثوں کی مانند ایک پینشن کی صورت موجود رہیں گے، تو اس نظریے کے حساب سے تو وہ وقت اب آن پہنچا ہے جہاں امیرزادوں کی تفریح اور کھلی آنکھوں بننے والی بصری فیتوں کو دکھا کر عزت محفوظ رکھنے کے نام پر روپیہ اکھٹا کیا جائے اور پھر بیرون ملک بھرپور زندگی بسر کی جائے۔ اگر یہ ویڈیوز حریم شاہ نے اپ لوڈ آمدن گھر بیٹھے ملتی رہے گی یہ کافی خطرناک کھیل ہے لیکن ہے آمدن والا اگر اس نظریے کو بنیاد بنایا جائے تو حریم شاہ نے یہ ویڈیوز اور برہنہ تصاویر خود جاری کیں ہیں تاکہ ’میرے دوستوں کو خبر رہے میرے دل میں اُن کے راز ہیں‘۔

 اب آئیں دوسری جانب کہ اگر یہ ویڈیوز واقعی ہی موبائل سے ’پگاسس‘ سسٹم کو بروئے کار لاتے ہوئے چوری ہوئیں ہیں تو پھر یہ بات ٹانگوں سے چہروں تک بھی جائے گی۔ معاشرتی جعلی شرفاء کو سربازار ننگا کیا جائے گا یا اس کا کوئی فائدہ اٹھایا جائے گا اس سارے معاملے میں حریم شاہ تو محفوظ رہیں گی لیکن جو اس کے حسن پر اپنا سب کچھ لٹا کر بیٹھے ہیں وہ اپنی رنگین راتوں کی جمع تفریق میں ضرور مصروف ہیں۔

 ویڈیو میں نظر آنے والی ٹانگیں گو کسی بھی معروف شخصیت کی نہیں ہیں لیکن اس ایک ویڈیو سے بڑے بڑوں کی ٹانگیں ضرور کانپ رہی ہیں کہ محلات کے بالا خانوں اور ایوان اقتدار کے کنگروں میں غیر معمولی ارتعاش دیکھا جارہا ہے۔