حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اورسخت شرط مان لی

حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اورسخت شرط مان لی
کیپشن: IMF,Pakistan
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) ( IMF ) کی ایک اور سخت شرط پوری کرتے ہوئے عوام پر بجلی گرادی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کے شعبے میں نقصانات پورے کرنے، قرضوں واجبات کی ادائیگی اور مالی اعانت کیلئے صارفین سے مزید سالانہ 3 کھرب 35 ارب روپے سرچارج وصول کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

بجلی صارفین سے تین روپے بیاسی پیسے فی یونٹ سرچارج وصول کیا جائے گا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مطابق سرچارج سے حاصل آمدن بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو ادائیگی پرخرچ ہوگی۔

وفاقی حکومت کے ذمے واجبات کی ادائیگی تک سرچارج لاگو رہے گا۔ اضافی سرچارج کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہوگا۔ بجلی پر سرچارج 24-2023 اور اس کے بعد بھی نافذ رہے گا۔

ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کے بجلی کے ریٹ دو طرح سے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت صارفین کے لیے یکساں ٹیرف کا اطلاق کیا جائے گا۔دستاویز کے مطابق یکساں ٹیرف کے نفاذ سے کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی اوسط 3.21 روپے فی یونٹ مہنگی ہوگی۔

کے الیکٹرک کے 100 یونٹ والے صارفین کے لیے بجلی 1.4 روپے فی یونٹ اور 700 یونٹ والے صارفین کے لیے بجلی 3.2 روپے فی یونٹ مہنگی ہوگی جب کہ کے الیکٹرک کے عارضی رہائشی صارفین کے لیے بجلی 4.45 اور صنعتی صارفین کے لیے 4.45 روپے فی یونٹ مہنگی ہوگی۔

کے الیکٹرک صارفین کے لیے سہ ماہی بنیادوں پر بھی بجلی کے ریٹ 1.55 روپے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ کے الیکٹرک کے صارفین کے جولائی 2022 سے ستمبر 2022 تک اور مارچ 2023 سے مئی 2023 تک سہ ماہی ریٹ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کے الیکٹرک کے 100 یونٹس والے صارفین کے لیے بجلی سہ ماہی بنیاد پر 1.55 روپے  اور صنعتی صارفین کے لیے سہ ماہی ٹیرف میں بھی 1.55 روپے اضافہ ہوگا۔

Hifza Rajpoot

Content Writer