(بسام سلطان) پاکستان کو وجود میں آنے کے بعد عوام آج تک علاج معالجے کی مناسب سہولتوں کو ترس رہی ہے۔ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کی بات کی جائے تو مسائل کا گڑھ بنتے جارہے ہیں، طبی سہولیات کے فقدان کے باعث مریضوں کو نہ صرف مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ کئی مریض جان کی بازی بھی ہار جاتے ہیں۔
صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکامی نظر آتی ہے۔ شاید ہی کوئی ایسا سرکاری ہسپتال ہو جہاں غریبوں کو مکمل احترام کے ساتھ علاج معالجہ کی سہولت میسر ہو۔ ایسا ہی صورتحال صوبائی دارالحکومت کے سروسز ہسپتال کی ہے.سروسز ہسپتال میں بد انتظامی عروج پر ہے،ہسپتال کے انڈور میں نصب تمام لفٹیں خراب ہوگئیں، انتظامیہ لفٹوں کی مرمت کرانے سے قاصر ہے۔
تفصیلات کے مطابق روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں افراد سروسز ہسپتال کا رخ کرتے ہیں مگر ہسپتال کی جانب سے سے غیر سنجیدگی کا رویہ عروج پکڑتا جارہا ہے۔ ہسپتال میں ایک جانب تشخیصی سہولیات کا فقدان تو دوسری جانب اسپتال کے انڈور میں نصب تمام لفٹیں خراب ہوگئیں۔ لواحقین مریضوں کو اپنی مدد آپ کے تحت کندھوں پر اٹھا کر بالائی منزلوں پر لے جانے کے لیے مجبور ہیں۔ انتظامیہ اب تک تشخیصی سہولیات کو بحال اور لفٹ جیسی بنیادی سہولت کو فعال رکھنے میں مکمل ناکام ہے۔
واضح رہے گزشتہ ماہ آرتھوپیڈک سرجری کیلئے میسر دونوں امیج انٹنسی فائر خراب ہوگئیں جبکہ چار میں سے دو انستھیزیا مشینیں بھی ناکارہ ہوگئیں۔ مشینیں خراب ہونے سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا رہا جبکہ درجنوں آپریشنز ملتوی کر دیئے گئے، مریض دیگر ہسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہوگئے، ہسپتال میں آرتھوپیڈک سرجری کے شعبہ میں مشینری خراب ہونے سے علاج معالجہ معطل رہا۔