(عمران یونس) علامہ اقبال ٹاون میں دوست کےہاتھوں قتل ہونےوالے 23 سالہ نوجوان کی37 روز بعد بھی لاش نہ مل سکی، بیوہ ماں اپنے لخت جگر کا چہرہ دیکھنےکیلئےدوہائیاں دے رہی ہے۔
نشتر پارک علامہ اقبال ٹاون کےمتاثرہ خاندان کےمطابق انکے بیٹےعبداللہ کواس کا دوست میاں عمار25 جنوری کی رات دعوت کے بہانےاپنی فیکٹری لے گیا، کئی روز بعدملزم عمار نےپولیس کےسامنے پیش ہوکر قتل کرکے لاش غائب کرنےکا اعتراف کیا لیکن37 روز گزرنے کے باوجود پولیس لاش کا سراغ نہ لگا سکی۔ اہلخانہ کے مطابق زیرحراست بااثرملزم سے پولیس ملی بھگت کر کےتفتیش کو بدل رہی ہے، دکھیاری ماں نے روتے ہوئے اپنے لخت جگر کی لاش اورانصاف کا مطالبہ کیا۔
وزیر ہاوسنگ میاں محمودالرشید نےاہل خانہ سے ملاقات کی، انہوں نےآئی جی پنجاب اور سی سی پی او کو متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ اہل خانہ کےمطابق پولیس حراست میں ملزم نےمرحوم عبداللہ کو دوستوں کیساتھ قتل کرکےلاش نہرمیں پھینکنےکااعتراف کیا،، قتل اور لاش نہرمیں بہانےکا کوئی ثبوت تاحال سامنے نہیں آیا۔