(علی ساہی)شہرمیں ڈکیتی، چوری کی واداتوں کا ہونا معمول بن چکا ہے،خوف وہراس کے بادلوں نے شہریوں کی زندگی کو عذاب میں ڈالا دیا ہے، گاڑی چوری ہونا کا نیا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جس پر ایکشن لیتے ہوئےآئی جی پنجاب نے اہم فیصلہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق شہرلاہور پنجاب کا وہ واحد ضلع ہے جہاں پولیس فورس سب سے زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ وسائل کی بھی کوئی کمی نہیں، سیف سٹی کے کیمرے، ڈولفن، پولیس رسپانس یونٹ سمیت درجنوں دیگرفورسز کی موجودگی بھی بے سود ہے، جرائم کا گراف نیچے آنے کی بجائے مزید بڑھ گیا، جو لمحہ فکریہ ہے۔
شہری مال وزر سے محروم ہورہے ہیں، گاڑیوں کے چوری ہونے کے واقعات میں بھی اضافہ ہورہا ہے اس حوالے سے آئی جی پنجاب نے اہم فیصلہ کیا، گاڑی چوری روکنے کےلئےآئی جی پنجاب شعیب دستگیرنے اہم حکمنامہ جاری کرتے ہوئے ہدایات جاری کیں ہیں کہ لاہورکی طرزپرپنجاب بھرمیں ای پولیس چیک پوسٹ قائم کی جائیں تاکہ گاڑی چوری روکی جاسکے۔
لاہورکے6داخلی وخارجی راستوں پر چندروزقبل پی آئی ٹی بی کے تعاون سےای چیک پوسٹ قائم کی جاچکی ہیں جس میں اے وی ایل ایس،ایف آئی آر سسٹم اور سی آر او ڈیٹا اپس میں انٹیگریٹ کردیا ہے،اسی سافٹ وئیرسے شہرمیں داخل ہونے اور باہرجانے والی دو سوسے زائد چوری ہونے والی گاڑیاں ٹریس کی جاچکی ہیں۔
آئی جی پنجاب نے ڈی آئی جی کوحکم دیا ہے لاہورپولیس کے سسٹم ای چیک پوسٹ کو پنجاب بھرمیں پی آئی ٹی بی کے تعاون سے شروع کرنے کے لیے فوری لائحہ عمل تیار کیا جائے اس سسٹم میں گاڑی چوری کاتمام ریکارڈموجودہے جسے استعمال کرتے ہوئے پورے پنجاب کے بین الصوبائی ناکوں اورتمام اضلاع کےداخلی وخارجی راستوں پرای چیک پوسٹ بنائی جائیں تاکہ صوبہ بھرمیں گاڑی چوری ہونے کی وارداتوں کو روکا جائے اور مافیا کوپولیس کی گرفت میں لایاجاسکے۔