رائو دلشاد : لاہور شہرکی تین میگا ترقیاتی سکیموں کی سنی گئی، میٹروپولیٹن کارپوریشن کوپچاس کروڑ کی لاگت سےتین میگا سکیموں کی تکمیل کی اجازت مل گئی جبکہ تین میگا پراجیکٹس بدستور التواء کا شکار ہیں۔
کمشنرلاہوروایڈمنسٹریٹرایم سی ایل کیپٹن ریٹائرڈ سیف انجم نےشہرکےتین میگا ترقیاتی منصوبوں کی ایڈمنسٹریٹو مںظوری دے دی ہے ،ساڑھے19کروڑ کی لاگت سےایل ای ڈی لائٹس کی خریداری کی منظوری دی ہے ،سرکلرروڈ کی تعمیرومرمت کےلیے 14 کروڑ 96ہزار سے زائد جاری کیے گئے ہیں۔ضرار شہید روڈ کےچھ اشاریہ تین کلومیٹرکی تعمیرکےلیےپندرہ کروڑ پینتالیس لاکھ چھیاسٹھ ہزار روپےکی منظوری دی گئی۔
شملہ پہاڑی ری سٹرکچرنگ کے منصوبے کےلیےچار کروڑ 78لاکھ روپےکی منظوری تاحال نہ دی جا سکی،داتا دربارکےبیرونی حصہ کی تعمیر و مرمت کےلیےچار کروڑ اٹھاسی لاکھ کی منظوری بھی روکی گئی ہے،لاری اڈا کی تزئین و آرائش کے منصوبے پر تین کروڑ اٹھہتر لاکھ کا تخمینہ بھی منظور نہ کیا گیا،تینوں ترقیاتی سکیمیں ایم سی ایل ترقیاتی بجٹ سےمکمل ہونی ہیں۔
دوسری جانب پی ایچ اے کی مالی طور پرمخدوش حالت،،پنجاب حکومت نےتنخواہوں کی ادائیگی اوردیگر اخراجات کےلیے حکومتی گرانٹ میں بھی کورونا کٹ لگا دیا،رواں مالی سال کےآخری کوارٹرمیں پی ایچ اے کوسینتالیس کروڑ کی بجائےصرف ستائیس کروڑ ملیں گے۔ پارکس اینڈ ہارٹیکلچراتھارٹی کو پنجاب حکومت کی جانب سےتنخواہوں کی ادائیگی اوراخراجات کےلیےسالانہ ایک ارب نوے کروڑگرانٹ دی جاتی ہے، پی ایچ اے کوسالانہ گرانٹ چار حصوں میں ادا کی جاتی ہے،ذرائع کے مطابق پی ایچ اے کوگرانٹ کا چوتھا حصہ مکمل نہ ملا تواخراجات پورے کرنا ناممکن ہوجائےگا، پی ایچ اے نے پنجاب حکومت سےمالی گرانٹ میں کٹ واپس لینےکی استدعا کردی.