ڈرون ناممکن علاقوں میں مچھر کےخاتمہ کی نئی امید بن گیا

in Southern California Drown used for terminating mosquito, City42
کیپشن: کیلیفورنیا کے ایک سائنسداں ڈرون کی بدولت مچھرکش بیکٹریائی دانوں والا اسپرے کررہے ہیں جس سے انسان دشمن کیڑوں پرقابو پانے میں مدد ملی ہے۔
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:امریکا  کی ریاست کیلی فورنیا میں ڈرون مچھر کے خلافجنگ میں سب سے موثر ہتھیار بن گئے۔ کیلیفورنیا کے جنوبی دلدلی علاقوں میں ڈرون سےمچھرمار  بیکٹیریا اسپرے  کرنے سے مچھروں کی افزائش روکنے میں غیرمعمولی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

ریاست کیلیفورنیا کے جنوبی حصوں کے تالابوں، دلدلی علاقوں اور پانی میں گھری گھاس کے اوپر ڈرون کے ذریعے مچھر کے لاروا کو تلف کر دینے والے بیکٹیریا سپرے کئے جا رہے ہیں۔

 
کیلیفورنیا میں ہرسال برسات کے بعد مچھروں کی بہت زیادہ افزائش انسانوں کے لیےسنگین مسئلہ بن جاتی ہے۔ اب کیلیفورنیا کے ماہرین نے دلدلی علاقےمیں مچھروں کی نرسریاں تباہ کرنے کے لیے ڈرون سے کام لینا شروع کر دیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ  2000 مربع کلومیٹروسیع اس نیم دلدلی علاقے میں عام علاقوں کے مقابلے میں تین گنا زائد مچھر پیدا ہوتےہیں۔ دوسرے علاقوں میں مچھروں کے خاتمہ کی خواہ کتنی ہی کوشش کریں وہ اس جنوبی دلدلی علاقوں سے پھر سارے علقوں میں پہنچ جاتے ہیں۔
 

ڈرون مچھر تلد کرنے کے لئے اس جگہ بھی جاتے ہیں جہاں انسان کا پہنچنا محال ہے۔ ایک ڈرون سے دو منٹ فی ایکڑ رقبے پراسپرے کیا جاسکتا ہے۔ ڈرون سے مقامی پرندوں کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔

ڈرون بیکٹیریا والے نامیاتی ذرات نیچے پھینکتے ہیں جنہیں لاروا کھاتے ہیں اور یوں لاروا تیزی سے مرنے لگتے ہیں۔ اس طرح مچھروں کواڑنے کے قابل ہونے سے پہلے ہی ختم کرنا ممکن ہو جاتا ہے۔

 کیلی فورنیا کےعلاقے میں تمام تر ترقی کے باوجود مچھر سے متاثر ہونے کی شرح بہت زیادہ ہے۔ اب ڈرون ٹیکنالوجی سے اس پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے۔