( درنایاب)پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی نااہلی، دو روز میں تین میٹرو بسیں جواب دے گئیں، 62 بسوں کے فلیٹ میں آپریشنل بسوں کی تعداد 47 رہ گئی،انتظامیہ کے مطابق میٹرو بسیں اپنی میعاد پوری کر چکی ہیں، اس لیے خرابی تو آئے گی۔
تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں میٹرو بسوں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا۔۔ ایک کے بعد ایک میٹرو بس کھڈے لائن لگنے لگی، چلڈرن ہسپتال کے پاس ایک اور میٹرو بس خراب ہوگئی ،انتظامیہ نے خراب بس کو ٹریک پر ہی کھڑا کردیا، میٹرو روٹ پر چلنے والی بسوں کی مجموعی تعداد 62 تھی، حالیہ دنوں میں چار بسیں خراب اور ایک بس کے جل جانے کا واقعہ پیش آیا جبکہ دس بسیں پہلے ہی خراب ہیں، یوں میٹرو روٹ پر آپریشنل بسوں کی تعداد 47 رہ گئی ہے۔
مزید پڑھئے: میٹرو بس کے مسافروں کیلئے بری خبر
پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی اپنی نااہلی ماننے کو تیار نہیں اور میٹرو بسوں میں خرابی کا ملبہ سابقہ آپریٹر پر گرا رہی ہے، جی ایم آپریشنز ماس ٹرانزٹ اتھارٹی سید عزیر شاہ کے مطابق بسیں اپنی میعاد پوری کر چکی ہیں اس لیے خرابی تو آئے گی، بسوں کی دیکھ بھال کے لئے جن پرزوں کی ضرورت ہے وہ ترک کمپنی نے فراہم نہیں کیے، اس لیے مینٹیننس میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
قبل ازیں 62 کے فلیٹ میں سے 52 بسیں موجود جبکہ صرف 45 بسیں آن ٹریک ہیں، 90 فیصد بسوں کے اے سی خراب ہوگئے، بسوں کو کھڑکیاں کھول کر چلایا جانے لگا، بسوں میں گرمی کے باعث شہریوں کو اے سی کی بجائے کھڑکیوں سے ہوا دی جانے لگی ہے،میٹرو بسوں کی سیکیورٹی کمپنی نے کورونا کے باعث بسوں میں تعینات گارڈز بھی ہٹالئے گئے ہیں۔
میٹرو بس اتھارٹی کے ناروا سلوک اور بسوں کی ابتر حالت کے باعث متعدد ڈرائیورز بھی نوکری چھوڑ گئے ہیں، پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے مطابق سابقہ آپریٹر نے بسوں کی حالت زار درست نہ کی، اتھارٹی کے مطابق آپریٹر نے کنٹریکٹ کے آخر میں جان بوجھ کر سپئیر پارٹس نہ منگوائے، اتھارٹی کے مطابق نئے کنٹریکٹر کے آنے کے بعد تین ماہ تک حالت بہتر ہوجائیں گے۔