(درنایاب) اورنج لائن منصوبے پر اہم پیشرفت،ٹرین چلانے اور سالانہ مرمت کا کنٹریکٹ تیارکر لیا گیا ، آئندہ ہفتے ٹینڈرفلوٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ منصوبے کو 11 سال تک چلانے کے لئے معاہدہ ہوگا۔ سالانہ آپریشن اینڈ مینٹینس لاگت کا تخمینہ 6 ارب روپے لگایا گیا۔سالانہ بجلی کے بلوں کی مد میں حکومت 1 ارب کے اخراجات بھی برداشت کرے گی۔
اورنج لائن کے معاملے پر تبدیلی سرکار تاحال تذبذب کا شکار ہے،تاہم پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے اپنا لائحہ عمل تیار کر لیا۔ فی کلومیٹر کی بجائے فکس لاگت کی بنیاد پر کنٹریکٹ کا فیصلہ کیا۔ کنٹریکٹ حاصل کرنے والی کمپنی اورنج ٹرین کی 27 ٹرینیں چلانے کی پابند ہو گی۔ ٹرین اور ٹریک کی مینٹینس بھی کمپنی کے ذمہ ہوگی۔ ایلی ویٹرز، ایکسی لیٹرز، جنریٹرز کی فیولنگ بھی کنٹریکٹ میں شامل ہوگی۔ سگنل سسٹم، لائٹ سسٹم، فائر فائٹنگ، بلڈنگ آپریشنز بھی کنٹریکٹ میں شامل ہوں گے۔ کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہیں بھی کنٹریکٹ حاصل کرنے والی کمپنی دے گی۔
ذرائع کے مطابق اورنج ٹرین منصوبے پر سالانہ آپریشنل کاسٹ 6 ارب سے زائد متوقع ہے۔ 6 ارب روپے کی سالانہ آپریشنل کاسٹ سبسڈی کی مد میں دی جائے گی جبکہ بجلی کی مد میں سالانہ ایک ارب روپے حکومت پنجاب دے گی۔ ذرائع کے مطابق اورنج ٹرین چلانے کے لئے انٹرنیشنل کنٹریکٹ کا ٹینڈرآئندہ ہفتہ جاری کردیا جائے گا۔