امریکی سینٹ میں روس پر تاریخی پابندیاں لگانے کی قرارداد زیرغور

russian president putin & us president jow biden
کیپشن: putin & joe biden
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک: امریکی سینیٹ  میں روس پر تاریخی پابندیاں عائد کرنیکی تجاویز زیرغور ۔امور خارجہ کی قائمہ کمیٹی کے سربراہ  نے کہا ہے کہ یوکرین پر حملے کی صورت میں روس کو "تمام تعزیرات میں سب سے بڑی تعزیرات "کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

 رپورٹ کے مطابق چیئرمین کمیٹی رابرٹ مینڈیز  کا کہنا ہے کہ تمام سینیٹر ایسا پیکیج مرتب کرنے کے اقدام کی تجویز پر متفق ہیں جس سے یوکرین پر جارحیت کی صورت میں روس کے اعلیٰ سطحی عہدے داروں سے لے کر عام روسی شہری تک کواس کی انتہائی سخت مالی قیمت چکانی پڑے گی۔

سی این این کے پروگرام 'اسٹیٹ آف دی یونین' شو کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ تجویز کردہ پیکیج کے مطابق روس کے اہم بینکوں کے خلاف سخت پابندیاں عائد ہوں گی، روس کی معیشت ناکارہ ہو کر رہ جائے گی، جس کا اثر روس کے ایک عام شہری کے اکاؤنٹ اور پینشن تک پر پڑے گا۔

 مینڈیز کا کہنا تھا کہ  انھیں توقع ہے کہ سینیٹ یوکرین کو مہلک ترین اسلحہ فراہم کرنے کی سفارش کے اقدام کے علاوہ روس کی معیشت کے تمام کلیدی شعبہ جات پر تعزیرات عائد کرنے کے حق میں ووٹ دے گی، اس کے علاوہ روس پر قدغن لاگو کی جائے گی تا کہ وہ بین الاقوامی منڈی میں ریاستی قرضہ جات دینے کی استعداد کے قابل نہ رہے۔

دوسری طرف روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ مغربی ممالک ماسکو کے سیکورٹی خدشات کو نظر انداز کر رہا ہے اور یوکرین کو روس پر قابو پانے کے لیے ایک آلے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے کوئی حل تلاش کیا جائے گا۔

پوٹن نے ماسکو میں ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کے ساتھ بات چیت کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ یہ پہلے ہی واضح ہے کہ بنیادی طور پر روسی خدشات کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔