(ندیم خالد): مذاکرات کامیاب، چیئرنگ کراس پر سات روز سے جاری قصاص دھرنا ختم، تحریک لبیک یا رسول اللہ اور حکومت کے مابین معاہدہ طے پا گیا۔
معاہدے میں یہ طے پایا کہ راجہ ظفر الحق رپورٹ 20 دسمبر کو منظر عام پر لائی جائے گی۔ مسجد میں لاؤڈ سپیکرز کی تعداد کے حوالے سے تمام مکاتب فکر پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ وفاقی حکومت اور تحریک لبیک کے مابین 27 نومبر کو ہونے والے تمام نکات پر عمل ہوگا۔ جبکہ متحدہ علماء بورڈ پنجاب میں دینی افکار کے حوالے سے نصاب تعلیم کا جائزہ لے گا۔
ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے معاہدہ طے پانے پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔
ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے کہا کہ انہوں نے رانا ثناء اللہ کا استعفی جان بوجھ کر معاہدے میں شامل نہیں کیا۔ کیونکہ حمیداللہ سیالوی صاحب نے یقین دہانی کرائی ہے کہ رانا ثناء اللہ کا استعفی ان کی ذمہ داری ہے۔
ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے مزید کہا کہ وہ شہداء کے چہلم کے موقع پر 4 جنوری کو داتا دربار سے پنجاب اسمبلی تک ریلی نکالیں گے۔ اگر حکومت نے تب تک مطالبات تقسیم نہ کیے تو دوبارہ بھی دھرنا دے سکتے ہیں۔
دھرنا ختم ہونے کے بعد کارکنوں نے اپنے گھروں کو جانا شروع کر دیا، راستہ کلیئر ہونے اور ٹریفک بحال ہونے پر شہریوں نے سُکھ کا سانس لیا۔