بلوچستان کے سابق وزیراعلی نواب اسلم رئیسانی کا بھتیجا  کوئٹہ میں قتل

Haroon Raisani, Aslam Raisiani, Quetta, Saryab Road, City42
کیپشن:  بدھ کی شب  کوئٹہ میں سریاب روڈ پر میر براہمدغ لہڑی اور ہارون رئیسانی کے ساتھوں  کے درمیان کراس فائرنگ ہوئی جس میں دونوں جاں بحق ہو گئے۔ فائل فوٹوز: نوابزادہ ہارون رئیسانی (بائیں)، میر براہمدغ لہڑی(دائیں)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  کوئٹہ کے سریاب روڈ پر  رئیسانی اور لہڑی قبائل کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں نواب اسلم رئیسانی کے بھتیجے اور نواب زادہ اسد اللہ خان کے صاحب زادے نواب زادہ ہارون رئیسانی ساتھی سمیت جبکہ دولت خان لہڑی کے فرزند براہمدغ لہڑی موقع پر جاں بحق ہوگئے ۔

فائرنگ کا واقعہ سریاب روڈ پر سدا بہار بس ٹرمنل کے قریب پیش آیا۔ فائرنگ سے تین افراد زخمی بھی ہوئے جن کو ہسپتال متقل کردیا گیا ہے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا

کوئٹہ کے سریاب روڈ پر جائیداد  پر تنازعہ فائرنگ ہوئی، جس کے  نتیجے میں 3 افراد جان بحق ہوئے، جبکہ فائرنگ سے 2 افراد  زخمی ہوگئے۔ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں میں بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی کے بھتیجے ہارون رئیسانی بھی شامل ہیں۔ 

مؤفائرنگ میں جاں بحق ہونے والوں میں میر براہمدغ لہڑی بھی شامل ہیں۔ 

نواب محمد اسلم خان رئیسانی بلوچستان کے رئیسانی قبیلہ کے سردار ہیں اور سراوان، بلوچستان  کی صوبائی اسمبلی کے چار بار  رکن منتخب ہوئے تھے جنہوں نے 9 اپریل 2008 سے 14 جنوری تک بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں۔  اسلم رئیسانی کا شمار بلوچستان کے امیر ترین ارکان اسمبلی میں ہوتا تھا۔ ان کی دولت کا اندازہ  2022 میں 21 ارب روپے لگایا گیا تھا۔ وہ اپنی اراضی کی ترقی میں دلچسپی رکھتے ہیں اور بلوچستان میں چیمبر آف ایگریکلچر کے صدر ہیں۔وہ جنگلی حیات کے تحفظ میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں اور وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی کے تاحیات رکن ہیں۔ ہارون رئیسانی ان کے بھائی نوابزادہ اسد رئیسانی کے صاحبزادے ہیں۔