ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا الیکشن: عدالت کا بڑا حکم جاری

lahore high court
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: لاہور ہائیکورٹ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے الیکشن کے خلاف درخواست پر سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ جسٹس مزمل اختر شبیر کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے چار صفات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

  لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 16 گست تک جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی معاونت کے لئے طلب کر لیا۔

مسلم لیگ ن کے امیدوار سیف الملوک کھوکھر کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ بادی النظر میں اگر بلیٹ پیپرز پر ایم پی ایز کے دستخط اور سریل نمبر ثابت ہوئے تو یہ ایشںو آریٹکل 226 کی صریحاً خلاف ورزی ہوگی، آیا عدالت اس بنیاد پر الیکشن نتائج کو کالعدم قرار دے سکتی ہے۔

  خیال رہے درخواست میں پنجاب حکومت، سیکرٹری پنجاب اسمبلی، نومنتخب سپیکر سبطین خان کو فریق بنایا گیا۔ درخواستگزار نے موقف اپنایا کہ وزیراعظم، وزیراعلی اور سپیکر کا انتخاب آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

 درخواستگزار نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب اسمبلی کے سپیکر کے انتخاب کے لیے آئین کے آرٹیکل 226 کے اصولوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا، سپیکر کے انتخاب کے لئے بیلٹ پیپر پر نمبرنگ کی گئی، جیسے ووٹرز کی شناخت ہوسکتی ہے۔

  درخواست میں مزید کہا گیا کہ رکن صوبائی اسمبلی میاں عبدالرؤف نے پریذائیڈنگ آفیسر کو بیلٹ پیپر پر نمبرز لگانے کے خلاف شکایت بھی کی، پریذائیڈنگ آفیسر کو شکایت کرنے کے باوجود شنوائی نہیں ہوئی، سپیکر پنجاب اسمبلی کے ہونے والے انتخاب میں آئین کے آرٹیکل 226 کی خلاف ورزی کی گئی۔

  درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پنجاب اسمبلی کے سپیکر کے ہونے والے انتخابات کے اقدام کو کالعدم قرار دے، عدالت سپیکر پنجاب اسمبلی کا دوبارہ انتخاب کروانے کا حکم دے۔