ویب ڈیسک :اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل کے ملزم ظاہر جعفر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سماعت کے دوران مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے مقتولہ کے والد سے پوچھا کہ آپ کون ہیں؟ اس پر انھوں نے جواب دیا کہ میں اس بدقسمت بچی کا باپ ہوں۔ ان کے ایک جملے پرمشتمل بیان نے عدالت میں موجود سب افراد کو جذباتی کردیا اور حاضرین کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ملزم ظاہر جعفر کا دو روزہ ریمانڈ ختم ہونے پر ملزم کو ڈیوٹی مجسٹریٹ شائستہ کنڈی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ملزم سے تفتیش مکمل ہو چکی ہے اس لیے اسے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا جائے۔عدالت کی جانب سے پوچھا گیا گیا کہ جسمانی ریمانڈ کے کتنے دن ہو چکے ہیں تو پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ بارہ دن کا جسمانی ریمانڈ لیا جا چکا ہے۔جج شائستہ کنڈی نے پوچھا کہ ملزم کہاں ہے؟ جس پر پولیس نے ملزم کو آگے کیا اور بتایا کہ ملزم کمرہ عدالت میں موجود ہے۔جج نے استفسار کیا کہ ’آپ عدالت میں کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ جس پر ملزم نے آہستہ آواز میں جواب دیا کہ میرا وکیل بات کرے گا۔ جج کی جانب سے دوبارہ پوچھا گیا کہ کچھ کہنا چاہیں گے؟ جس پر ملزم نے کہا کہ آئی ایم الریڈی ان بگ ٹربل یعنی میں پہلے ہی بہت مشکل میں پھنسا ہوا ہوں۔جس کے بعد عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور حکم دیا کہ ملزم کو 16 اگست کو دوبارہ ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے