پابندی کے باوجود  امتحانی سنٹر پر پرائیویٹ نگران کی موجودگی پر سپریٹینڈنٹ معطل

پابندی کے باوجود  امتحانی سنٹر پر پرائیویٹ نگران کی موجودگی پر سپریٹینڈنٹ معطل
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(جنید ریاض)نویں جماعت کے سالانہ امتحانات میں ضابطے کی خلاف ورزیوں پر سخت کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
کمشنر لاہور کے اچانک دورے کےدوران  سنٹر پر پرائیویٹ نگران پائے گئے تھے جس پرنجی سکول شادمان میں قائم امتحانی مرکز کے سپریٹینڈنٹ کو معطل کردیا گیا۔سپریٹینڈنٹ کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی ہوگی۔
کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کی ہدایت پر کنٹرولر لاہور بورڈ نے معطلی آرڈر جاری کیے۔

 دوسری جانب نہم امتحانی سنٹرز سے پرائیویٹ عملہ فارغ کرنے کے بعد بورڈ کیلئے مشکلات مزید بڑھ گئیں، پرائیویٹ عملہ فارغ ہونےسے سرکاری اساتذہ کو زبردستی نہم کے امتحانی سنٹرز میں پیپر لینے بھیج دیا گیا جس سے سینکڑوں سکولوں میں اساتذہ کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
 پرائیویٹ عملے کی جگہ سرکاری اساتذہ تعینات کرنے سے سینکڑوں سکول خالی ہوگئے ہیں۔ نیا تعلیمی سال شروع ہوتے ہی سکولوں میں اساتذہ کی قلت پیدا ہوگئی۔ سرکاری سکولوں میں پہلے ہی بھرتیاں نہ ہونے سے سوا لاکھ اساتذہ کی اسامیاں خالی پڑی ہیں۔رات گئے بورڈ عملےنےاساتذہ کو کالز کیں اورخواتین اساتذہ کی بھی دور دراز امتحانی سنٹرز میں ڈیوٹیاں لگادی گئیں، جس پرخواتین اساتذہ ڈیوٹیاں کرنے سے انکاری ہیں۔

 علاوہ ازیں  بیشتر امتحانی سنٹرز میں نگران عملہ نہ ہونے پر پیپر بروقت شروع کروایا جا سکا۔ بیشترسنٹرز میں سپرنٹنڈنٹس کالج سے ادھار عملہ لے کر پیپرز شروع کروانے پر مجبور ہیں۔ بورڈحکام کا کہنا ہے کہ معاملات پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے۔

 واضح رہے کہ نہم امتحانات،تمام امتحانی مراکز سے پرائیویٹ نگران عملے کو ڈیوٹی سے فارغ کردیا گیا تھا، پرائیویٹ عملے کی جگہ سرکاری سکولوں کے اساتذہ کو تعینات کرنے کے احکامات دیے گئے  تھے۔
تعلیمی بورڈ نے ریزیڈنٹ انسپکٹرز اور سپرنٹینڈنٹس کو پرائیویٹ عملے کو باقاعدہ فارغ کرنے کےاحکامات جاری کیے تھے۔