غیر قانونی بھرتیاں ،سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پر فرد جرم کیلئے دلائل طلب

غیر قانونی بھرتیاں ،سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پر فرد جرم کیلئے دلائل طلب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

یاور ذوالفقار : احتساب عدالت نے پنجاب یونیورسٹی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس میں وکلا کو فرد جرم کی کاروائی پر آئندہ سماعت پر مزید دلائل طلب کرلیا۔عدالت نے سماعت 15 اپریل تک ملتوی کردی۔



احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے کیس پر سماعت کی۔سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت دیگر ملزمان عدالت کے روبرو کرونا وائرس کے خدشے کے باعث پیش نہ ہوئے جبکہ نیب کی جانب سے نیب پراسیکیوٹر عاصم ممتاز عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالت میں فرد جرم کی کارروائی کے لیے فریقین کے وکلاء کو مزید دلائل کے لیے طلب کرلیا۔جبکہ نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ مجاہد کامران نے خلاف قانون 454 افراد کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا۔

اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئےمجاہد کامران نے 18ویں اسیکیل سے 21ویں اسکیل کی بھرتیاں کیں۔مجاہد کامران نے بوگس ڈگری ہولڈرز اور ناتجربہ کار افراد کو بھرتی کیا۔نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ مجاہد کامران نے اس عمل میں دیگر لوگوں کو بھی ساتھ ملایا۔ احتساب عدالت نے ریفرنس پر مزید کاروائی 15 اپریل تک ملتوی کردی اور فریقین وکلا کو دلائل کے لیے طلب کر لیا۔

نیب ریفرنس میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر مجاہد کامران نے بوگس ڈگری ہولڈرز اور ناتجربہ کار افراد کو بھرتی کیا اور اس عمل میں دیگر لوگوں کو بھی ساتھ ملایا، نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ مجاہد کامران نے قوانین کے برعکس غیر ملکی اسکالرشپ اپنے پسندیدہ افراد کو دیں۔

ریفرنس میں دیگر ملزمان میں سابق رجسٹرار راس، مسعود، ایڈشنل رجسٹرار کامران عابد، رجسترار ڈاکٹر لیاقت علی، ڈاکٹر اورنگزیب عالیمگیر، ڈاکٹر امین اطہر، ڈاکٹر شاہد کمال کو نامزد کیا گیا ہے۔ نیب نے تاحال ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کروانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع نہیں کیا۔ نیب قوانین کے مطابق گرفتاری کے 90 دن کے اندر ریفرنس احتساب عدالت میں فائل کرنا ضروری ہوتا ہے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer