چوہدری پرویز الٰہی 15 روز کے لیے نظر بند

چوہدری پرویز الٰہی 15 روز کے لیے نظر بند
کیپشن: Choudhary Pervaiz Elahi, File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

فرزانہ صدیق: اسلام آباد پولیس کو ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا  تھری ایم پی او کا لیٹر موصول ہوگیا۔ 

سیکورٹی نافذ کرنے والے اداروں نے پرویزالہی کو30 دن  نظر بند کرنے کی تجاویز دیں، جس کے بعد انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے پرویزالہیٰ15 روز کے لیے نظر بند کیا گیا۔ 

 لیٹر حساس اداروں کی رپورٹ، سپیشل برانچ اور ایس ایس پی اپریشن کے خط پر جاری کیا گیا، جس کے مطابق پرویز الٰہی اس سے قبل بھی بد امنی پھیلانے میں ملوث رہے ہیں۔ اگر ان کو آج رہا کیا گیا تو ان کے سپورٹرز اسلام آباد میں پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، املاک کو نقصان ان کی لیڈرشپ کے کہنے پر پہنچایا جا سکتا ہے۔ 

خط میں مزید کہا گیا کہ چودھری پرویز الٰہی تحریک انصاف کے اہم عہدیدار ہیں، ان کی وجہ سے لا اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہو سکتی ہے۔ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے سپورٹرز بہت زیادہ ہیں۔ یہاں کی صورتحال پی ٹی آئی کے کارکنان خراب کر سکتے ہیں۔ چودھری پرویز الٰہی امن اومان کی صورتحال خراب کر سکتے ہیں۔ ایس ایس پی سپیشل برانچ اور آئی بی نے نظر بند کرنے کی سفارش کی۔ چودھری پرویز الٰہی کو 15دن نظر بند کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ ایم پی او کے آرڈر ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے  پولیس کو جاری کئے گئے ہیں۔ چودھری پرویز الٰہی ان آرڈر کو عدالت میں چیلنج کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ 

آرڈر کے  مطابق پرویز الٰہی  پی ٹی آئی پنجاب کے صدر ہیں اور بدامنی اور خلفشار پیدا کرنے میں ملوث رہے ہیں ، پرویز الٰہی عوامی امن و سکون کو مزید بگاڑ سکتے ہیں، پرویز الٰہی  اپنے حامیوں کو اشتعال دلانے کی صورت میں عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کا خطرہ ہے۔ ماضی میں بھی پرویز الٰہی نے پی ٹی آئی کے حامیوں کو قانون ہاتھ میں لینے پر اکسایا گیا۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو اسلام آباد میں سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے پر اکسایا۔ وہ کارکنوں کو اسلام آباد میں ان عمارتوں کو نقصان پہنچانے پر بھی اکساتے رہےہے جو ریاست کی علامت ہیں۔  پرویز الٰہی کوحراست میں نہیں لیا گیا تو وہ ایک خطرہ ہو گا اور اپنے حامیوں کے ساتھ امن و امان کی صورتحال کو خراب کر سکتا ہے۔ چوہدری پرویز الٰہی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں، پبلک انفراسٹرکچر اور املاک کے خلاف کارروائیوں کا منصوبہ بنایا ہے۔

 ایس ایس پی، اسلام آباد، اے آئی جی (اسپیشل برانچ)، اسلام آباد اور انٹیلی جنس بیورو نے متفقہ طور پر 1960 کے سیکشن 3 ایم پی او کے تحت 15 دن کی مدت کے لیے ان کی نظر بندی کے احکامات کی سفارش کی ہے تاکہ عوامی بے چینی کو روکا جا سکے۔