ویب ڈیسک : افغان طالبان کے قطر میں سیاسی دفتر کے نائب اور مذاکراتی ٹیم کے رکن شیر محمد عباس ستانکزئی نے کہا ہے کہ نئی حکومت کا اعلان تین دنوں تک ہو جائے گا۔
غیرملکی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ اس نئی حکومت میں گزشتہ 20 برس میں حکومت میں رہنے والے افراد شامل نہیں ہوں گے۔نئی حکومت میں تقویٰ دار، پرہیزگار اور تعلیم یافتہ افراد شامل ہوں گے۔ عباس ستانکزئی نے دعویٰ کیا کہ بغیر دستاویزات کی وجہ سے ہی ایئرپورٹ پر بدنظمی پیدا ہوئی ۔ امریکہ اب دو ہزار سے پچیس سو کے قریب ایسے افغانوں کو واپس افغانستان منتقل کر رہا ہے جو اُن کے بقول قانونی دستاویزات کے بغیر وہاں چلے گئے تھے۔
انہوں نے بتایاکہ طالبان حکومت میں خواتین شامل ہوں گی لیکن وہ وزارت جیسے بڑے منصبوں پر فائز ہوسکیں گی یا نہیں یہ ابھی واضح نہیں۔مولوی عباس ستانکزئی نے دعویٰ کیا کہ اُن کی حکومت میں خواتین کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہیں اور دفاتر میں خواتین کام کریں گی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ گزشتہ 40 برس میں پہلی مرتبہ گزشتہ پندرہ دنوں میں افغانستان میں کہیں جنگ نہیں ہوئی ۔
ان کاکہنا تھا کہ افغان ان شااللہ متحد اور متفق ہیں اور دنیا کو بھی چائیے کہ وہ اس صورتحال سے فائدہ اُٹھائیں اور طالبان حکومت کو تسلیم کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ امارات حکومت امریکہ سمیت یورپی یونین اور دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتی ہے افغانستان کے ہمسایہ ممالک کو بھی اس صورتحال سے فائدہ اُٹھانا چاہیے۔ عباس ستانکزئی کے مطابق قطر میں اُن کے سیاسی دفتر کے اراکین مختلف ممالک کے سے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ کابل میں حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر امریکہ کے انخلا کے بعد دوبارہ بحالی کا کام جاری ہے اور دو دنوں میں دوبارہ فنکشنل ہوجائے گا۔ایئرپورٹ کی دوبارہ بحالی اور مرمت پر 25 سے 30 ملین ڈالر خرچہ ہوگا جو قطر اور ترکی کی جانب مدد کی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بغیر پاسپورٹ ویزے کے کسی کو ملک سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔