ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تعلیمی ادارےکھلنے کاحتمی فیصلہ کب ہوگا

تعلیمی ادارےکھلنے کاحتمی فیصلہ کب ہوگا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(جیند ریاض)صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا اثر کم ہوچکا ہے، تعلیمی ادارےکھول دینےچاہیے۔میٹرک کے نتائج تیار ہیں بس کابینہ سے اجازت کا انتظار ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کے خدشات میں کمی دیکھنے میں آئی ہے،نجی وسرکاری ادارے کھل چکے ہیں،  تعلیمی ادارےکھول دینےچاہیے۔اس حوالے سےتاہم حتمی فیصلہ سات ستمبر کو ہوگا،ان کا کہنا تھا کہ میٹرک کے نتائج تیار ہیں بس کابینہ سے اجازت کا انتظار ہے۔
صوبائی وزیرہائرایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں نے لاہور بورڈ میں ون ونڈو سہولت سینٹر کا افتتاح کیا۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راجہ یاسر ہمایوں کا کہنا تھا کہ یہ سہولت سنٹر مثالی ہے۔اس کو صوبے کے تمام بورڈز میں قائم کیا جائے گا۔ راجہ یاسر ہمایوں کاکہناتھاکہ کورونا کا زورٹوٹ چکاہےدیگرشعبہ جات کی طرح تعلیمی اداروں کوبھی کھول دیناچاہیے ۔اس حوالےسےحتمی فیصلہ سات ستمبرکوبین الصوبائی وزرا ئےتعلیم کانفرنس میں ہوگا۔
راجہ یاسرکامزیدکہناتھاکہ میٹرک کارزلٹ تیارہے۔پروموشن پالیسی کی منظوری کابینہ نے دینی ہے۔جیسےہی منظوری ملتی ہےنتائج جاری کردیں گے ۔افتتاحی تقریب کے اختتام پرراجہ یاسرہمایوں نےون ونڈسہولت سنٹرکاوزٹ بھی کیا۔اس موقع پرچئیرمین لاہوربورڈپروفیسر ریاض ہاشمی سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔

واضح رہے کہ  پنجاب ٹیچرز یونین کےجنرل سیکرٹری رانا لیاقت علی نےمطالبہ کیا تھا کہ 15 ستمبرسےسرکاری سکول کھولنے سےقبل فنڈزاورنان سیلری بجٹ فوری جاری کیا جائے۔فنڈز اور نان سیلری بجٹ جاری نہ کیا گیا توکورونا حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد ناممکن ہوگا،انکا کہنا تھا کہ پچھلےسال کی دو اور رواں مالی سال کی پہلی قسط تاحال نہیں ملی۔

سید سجاد اکبر کاظمی کا کہنا تھاکہ سکول سربراہان پہلےہی یوٹیلٹی بلز اساتذہ سےادھار لیکر اداکر رہے ہیں،فنڈز کی عدم فراہمی پر کورونا حفاظتی اقدامات نہ ہونےپروبا پھیلنےکاخطرہ ہوسکتا ہے۔انہوں نےمطالبہ کیا تھا کہ ابتدائی مرحلہ میں تعلیمی ادارے ایک ماہ کے لیےنویں اور دسویں جماعت کےطلباء کےلیےکھولے جائیں،دوسرے مرحلہ اکتوبرمیں پانچویں سےآٹھویں جماعت تک کے طلباء کوسکول بلایا جائے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer